Rozan e Zindaan Episode 02

Contact Marriage Based | Hidden Nikah Based | Revenge Based

Writer: Raqs e Bismil

صبح کا سورج طلوع ہوا، کمرے کے پردے سے چھن چھن کر آتی روشنی ،

بیڈ پر لیٹی دنیا و مافیہا سے بےخبر وجود کے ملائم چہرے کو حصار میں لے کر مسکرائی۔
سبرین جو بہت گہری نیند سورہی تھی، اچانک باہر سے آنے والے شور پر اس کی نیند میں خلل واقع ہوا۔
ابھی اس کی آنکھیں مکمل کھل بھی نہ پائی تھیں۔کہ ایزد دھڑام سے دروازہ دھکیلتا اندر داخل ہوا

اس کے پیچھے فریا اسے مسلسل روکنے کے چکر میں غصے سے بولے جا رہی تھی۔
“ایزد یہ میرا گھر ہے،تم اس طرح میرے گھر زبردستی داخل نہیں ہوسکتے۔”
“مجھے یقین تھا، تم یقیناً یہیں ہوگی۔” ایزد نے سبرین کو گھورتے ہوئے کہا

جو نیند سے بھری غصے سے سرخ آنکھیں اور بکھرے بال لئے اسے گھور رہی تھی۔
سبرین نے اسے کوئی جواب نہیں دیا بلکہ اسے غصہ اور ناگواری سے گھورا۔
“میرے خیال سے تم دونوں کو مل بیٹھ کر بات کرکے اپنا مسئلہ سلجھانا چاہیئے،

آخر بچپن کا ساتھ رہا ہے۔”یہ کہتی فریا دروازے سے باہر نکل گئی۔
کمرے میں اس کے جاتے ہی خاموشی چھا گئی۔ایزد بڑھ کر بیڈ کے کنارے پر بیٹھ گیا۔
اور ہاتھ بڑھا کر اس کے بکھرے بال سنوارنے کی کوشش کی،
جس کو سبرین نے آدھے راستے سے ہی ہاتھ اٹھا کر سختی سے جھٹکا دے کر دور کیا۔
”کیا آبش جانتی ہے کہ تم یہاں آئے ہو؟”
ایزد کا پرکشش چہرہ ایک لمحہ کو ساکت ہوا، تبھی اس کی مٹھی بھینچ گئی۔
” سبرین تم یقینی طور پر کچھ نہیں جانتی

کہ یزدانی صاحب نے 80 پرسنٹ کمپنی کے شیئرز آبش کے نام کردیئے ہیں۔”
سبرین کو یہ سن کر یقیناً جھٹکا لگا اس کے ہونٹ شاک سے پیلے پڑگئے۔
“یہ ناممکن ہے”
“یہی سچ ہے۔ تمہارے ڈیڈ نے خود مجھے بتایا تھا۔”
سبرین کو ساری بات سمجھنے میں پل لگا تھا۔
اس نے سر اٹھا کر اپنے بچپن کے عزیز دوست کو دیکھا، جس سے وہ محبت کرتی تھی،

آنسو اس کی آنکھوں سے نکل کر ملائم سفید گال پر بہنے لگے۔
“تو یہی سبب تھا جس وجہ سے تم نے مجھے چھوڑ کر آبش کو چنا؟”
ایزد نے نرمی سے اس کا ہاتھ تھاما۔
“یہ سب وقتی ہے۔۔میں نے آبش سے منگنی کی ہے لیکن۔۔اس کے ساتھ شادی کو طوالت پر رکھوں گا۔

جیسا کہ تم جانتی ہو، میرے ڈیڈ کی دوسری بیوی سے بھی ایک بیٹا ہے،اگر میں اس کی بات نہیں مانتا تو

وہ اپنا سب کچھ اپنے دوسرے بیٹے کو دے دیتے۔اور میں کچھ بھی نہ کرپاتا، سبرین ۔۔۔

میں صرف تمہارے لئے ایک اچھی خوشحال زندگی چاہتا ہوں”۔
سبرین نے اپنا ہاتھ اس کی گرفت سے سختی سے نکالا۔
“تم 25 سال کے ہو ایزد،
اگر تم کو اپنے خاندان کی وراثت نہیں ملتی تو بھی تم اپنی محنت سے اپنا بزنس شروع کرسکتے ہو۔

اتنے تم سیدھے تو نہیں؟”
ایزد اپنی نظروں کے تاثرات چھپاتا آہستگی سے اٹھ کھڑا ہوا، اور بے بسی سے بولا۔
“اپنے بیک گراؤنڈ کو مدِنظر رکھتے ہوئے کچھ فیصلوں کا اختیار ہم کو نہیں ہوتا۔”
سبرین بناء کوئی جواب دیئے بالکل خاموش رہی، اس نے کچھ کہنا فضول جانا۔
کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد ایزد نے گہری سانس بھر کر کہا۔
“مجھے صرف تین سال دو، سبرین ۔تم ابھی کم عمر ہو، تم میرا انتظار افورڈ کرسکتی ہو۔”
اس کی بات سن کر وہ جیسے پاگل ہوگئی۔اس کی ہمت بھی کیسے ہوئی ایسا کہنے کی،

یہ اس کی خودپسندی کی انتہا تھی کہ وہ خود تو انگیجڈ رہے اور سبرین کو بھی اپنے انتظار میں رکھے۔

Click here to read complete Episode

 

انتباہ!!

اس ناول کے جملہ حقوق بحقِ مصنفہ ناولستان – اردو ناولز لائبریری کے پاس محفوظ ہیں۔

کسی بھی دوسری ویب سائٹ  ، گروپ یا پیج پر پوسٹ کرنا منع ہے۔

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *