Rozan e Zindaan Episode 03
Contact Marriage Based | Hidden Nikah Based | Revenge Based
Writer: Raqs e Bismil
فدی کو پریشان مت کرنا۔” شہزام نے ہدایت کی۔
“فدی؟؟؟” سبرین کی آنکھیں حیرت سے پوری کھل گئیں۔ “تمہارا پہلے سے ہی ایک بیٹا بھی ہے؟”
شہزام نے اس کی حیرت پر ابرو اٹھا کر اسے ناسمجھی سے دیکھا۔”اس کا اچھا سا خیال رکھنا”
اپنا جملہ مکمل کرکے وہ لاپرواہی سے اسے دیکھے بغیر آگے بڑھ گیا۔
سبرین کو اتنا صدمہ ہوا کہ وہ شہزام کے پیچھے جانا بھول ہی گئی۔
اگرچہ اس نے اپنے آپ کو کسی ایسے شخص سے شادی کرنے کے لیے تیار کرلیا تھا
جسے وہ پسند نہیں کرتی تھی لیکن وہ کسی کی سوتیلی ماں بننے کے لیے بالکل تیار نہیں تھی۔
وہ ایک گھنٹہ تک روڈ سائیڈ پر گم سم کھڑی رہ گئی۔اپنے متضاد مستقبل کی تصویر کشی کرتی رہی
۔یعنی ایک طرف ایزد کی مامی، دوسری طرف سے ایک بچے کی سوتیلی ماں۔
بالآخر وہ ایزد کے مکروہ خیال کو جھٹک کر صرف بچے کی سوتیلی ماں کے خیال پر ٹھہر گئی۔
اور بھاگتی ہوئی مال پہنچی اور بچوں کے کھلونوں کی دکان میں داخل ہوگئی۔
فدی نام سے یقیناً لڑکا ہوگا۔
یہ یقین کرکے اس نے کافی سارے کھلونے، چاکلیٹس اسنیکس لئے اور گاڑی چلا کر مطلوبہ اپارٹمنٹ پر پہنچی۔
کافی ساری چیزیں لے کر ایک گہری سانس بھر کر وہ دروازے کے سامنے کھڑی ہوگئی۔
اس نے پاس ورڈ لگایا تو دروازہ دھیرے سے کھل گیا۔
ایک دوستانہ مسکراہٹ اس کے ہونٹوں پر پھیل گئی ۔
“ہائے فدی۔۔۔۔۔”
“میااااوں ں ں!”
ایک موٹی بلی،جس کا جسم سفیداور کان ہلکے پیلی رنگت کے تھے، نہایت سستی کے ساتھ صوفے پر نیم دراز تھی ۔
سبرین نے آنکھیں حیرت سے پھیل گئیں، اس نے آنکھیں جھپک جھپک کر دیکھا۔
“فدی؟”
“میاااآوں ں ں!”
بلی نے اپنے جسم کو کھینچا اور جمپ لگا کر صوفے سے نیچے آئی۔
اس کے پیروں کے گرد چکرانے لگی اور جو کھلونے سبرین تھامے ہوئے تھی
اسے سونگھنے لگی۔ جب اسے یہ پسند نہیں آئے تو مایوس ہوکر واپس صوفے پر جاکر لیٹ گئی۔
“میااااوں ں ں”
سبرین حیرت سے دنگ رہ گئی۔
شہزام کو کچھ تو وضاحت دینی چاہیئے تھی۔
اس نے پچھلے چند گھنٹے اس فکر میں کڑھ کڑھ کر گزارے تھے
کہ وہ کسی کی سوتیلی ماں ہے!بے بسی کا احساس اس پر شدت سے غالب آیا تھا۔
Click here to read complete Episode