- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Rubaru By Aaiya Raees Khan
Genre : 2nd marriage based | Age difference based | Caring hero | Emergency Nikkah based
Download Link
“مما۔”ہنر کی پرسوچ اواز ابھری۔
جی۔
“آپ پاپا کا نام کیوں نہیں لیتی ہیں۔”
صوفی ایک بار پھر اس کے کڑے مشاہدے پر حیران رہ گئی۔
“میرے سب فرینڈز کی مما ان کے پاپا کو نام سے بلاتی ہیں۔”
وہ لاکھ کوشش کے باوجود ابھی تک اس کا نام لے کر نہیں پکارتی یا بلاتی تھی۔
“بزرگوں کو نام سے بلانا بیڈ مینر ہوتا ہے۔”
صوفی نے شرارت سے ہارون کی کنپٹی پر نظر ارہے گڑے بالوں کی
طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہارون نے عینک کے اوپر سے اسے گھورا۔
“کیا۔”
ہنر کو خاک سمجھا تبھی ہارون کے فون پر ویڈیو کال انے لگی۔
“بھائی ہیں۔”
ہنر نے فورا فون اٹھایا اور ڈرائنگ روم کی طرف بھاگی جہاں سگنل زیادہ مضبوط
ہوتا تھا ہارون نے لیپ ٹاپ بند کیا اور چشمہ اتار کر رکھا صوفی بھی ہنر کے
پیچھے جانے لگی تھی کہ ہارون نے اس کا ہاتھ پکڑ کر کھینچا وہ بیڈ پر چت گری تھی۔
“کیا کہا تم نے ابھی۔”
ہارون نے اس کے دونوں ہاتھ پکڑ کر سر سے اوپر رکھ کر اسے جیسے قید کیا اور اس پر جھکا۔
“بزرگ ہممم۔۔”
لحظہ بھر کو اسکی آنکھوں میں دیکھنے کے بعد وہ نرمی سے اس کے چہرے کے
قریب ہوا۔ایک حدت بھرے لمس کا اثر تھا کہ صوفی کے ہاتھ سے لپ سٹک چھوٹ
کر زمین بوس ہوئی اور اسکی جگہ اسکی مٹھی میں ہارون کا شرٹ تھا۔کچھ پل بعد ہارون نے اپنا
چہرہ پرے کیا تو صوفی نے اپنی آنکھیں واں کی۔اپنی ستائیس سالہ زندگی میں یہ پہلا تصادم اسے گونگا کرچکا تھا۔