- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Sanson Ki Mala Pe By Iqra Sagheer Ahmed
Genre : Hero’s rudeness on its peak, heroine’s patience on its peak as well.Forced marriage based social and romantic novel with emotions, love, care, twists and turns.
بہت سٹوپڈ ہو تم۔۔۔ دکھاؤ کہاں لگی ہے۔۔۔۔؟؟ جنت نے شال ہٹائی ہاتھ سے خون تیزی سے بہہ رہا تھا،،،
“نامعلوم کیوں۔۔۔! لڑکیوں کو ایسی چیپ حرکتیں کر کے دوسروں کی ہمدردیاں سمیٹنے کا شوق ہوتا “ہے
تم نے مجھے بتایا کیوں نہیں ہاتھ گاڑی میں دب گیا ہے۔۔۔۔؟؟”
مجھے آپ سے ڈر لگ رہا تھا۔۔۔!!” “مجھ سے ڈر لگ رہا تھا۔۔۔؟؟ میں ڈریکولا ہوں۔۔۔۔ جو تمہارا خون پی جاؤں گا۔۔۔۔؟؟”
اسنے کہتے ہی جھٹکے سے ناخن علیحدہ کر دیا درد کی شدت سے وہ بلبلا اٹھی،،،
ٹیک اٹ ایزی۔۔۔ لٹکا رہتا تو زیادہ درد ہوتا ۔۔۔!!” اسکے رونے پر اسنے بے ساختہ اسکی طرف دیکھا
“جو لوگ وقت پر عقل استعمال نہیں کرتے۔۔۔۔ انکو بعد میں رونا پڑتا ہے۔۔۔۔!!”
اسکی بھیگی آنکھوں کو دیکھ کر وہ تمسخرانہ انداز میں بولا، پھر اسکا کانپتا ہاتھ تھام کر ڈریسنگ کرنے لگا، انداز میں بے رحمی تھی
” تكلیف ہوتی ہے اس میں۔۔۔؟؟” اسنے آہستہ سے اس کی انگلی دبائی تھی درد کے باوجود وہ خاموش رہی
میں نے کہا تھا۔۔۔ ہماری شادی مشروط طور پر قائم رہ سکتی ہے۔۔۔۔ تم کو وہ کرنا ہو گا جو میں چاہوں گا۔۔۔۔ کرو گی “نا
” اماں بی کا حکم مانا چھوڑ دو۔۔۔۔!” بلا کا پر سکون لہجہ تھا،
جی۔۔۔! یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔۔۔۔؟؟ میں ایسا کیسے کر سکتی ہوں۔۔۔۔ کہ اماں بی کا حکم نہ مانوں۔۔۔۔؟؟؟
“میں” کہہ رہا ہوں۔۔۔ اسلیے تم ایسا کروں گی۔۔۔۔!” اسکی گھائل انگلی کو دباتے ہوئے وہ غرایا،،،
کہو کرو گی نا۔۔۔۔ نانی جان کی ہر بات کی نفی۔۔۔۔؟؟؟”
” میں ایسا کیسے کر سکتی ہوں۔۔۔؟؟” درد کی شدت سے وہ بلبلا اٹھی،،،
جس طرح بھی ہو تم انکی ہر بات سے انکار کرنا، انکو اس حد تک بے زار کرنا ہے۔۔۔۔۔ کہ وہ تمہارا چہرہ دیکھنا پسند نہ کریں۔۔۔۔
!!” وہ اطمینان سے اسکی انگلی دبائے کہہ رہا تھا اور وہ درد کی شدت سے رونے لگی،،، اسکے آنسو بھی کٹھور دل کو نرم نہ کر سے ،،،
میں ایسا نہیں کروں گی۔۔۔۔ ہر گز نہیں کروں گی۔۔۔۔!” درد کی شدت نے اسکے اندر عجیب طرح کی بے خوفی بھر دی تھی
چٹاخ۔۔۔!” اسنے غصے سے بپھرتے ہوئے،،، پوری شدت سے اسکے رخسار پر تھپڑ جڑا تھا ،،،
وہ جو پہلے ہی درد سے بے حال تھی۔۔۔۔ بے ہوش ہوتے اسکے ہاتھوں میں گر گئی،،،
“اوہ۔۔۔! یہ کیا مصیبت ہے۔۔۔؟؟”