Mah Bar Khahad Gasht By Iffat Sehar Tahir

After marraige | Age difference based | Emergency nikkah based | Rude hero based

یہ دیکھیں میاں بچی بخار میں پھنک رہی ہے۔”
ان کی اطلاع پر وہ سلگ اٹھا۔
“تو میں کیا کروں۔”بوا نے تاسف سے اسے دیکھا۔
“حد کرتے ہو میاں اپ بھی ذرا بھی رحم نہیں جاگتا آپ کے دل میں بیوی ہے یہ اپ کی۔”
“تو لے جائیں ڈاکٹر کے پاس۔” وہ ہنوز اکھڑ انداز میں بولا۔
“میاں میں کیا جانو کدھر کو جانا ہے وہ تو خدا بھلا کرے بچی گا میں بیمار پڑی تو
خود ہی مجھے گھسیٹ کر لے گئی مجھے تو پتہ ہی نہیں چلا کہاں سے گزرے اور کہاں پہنچے۔”
ان کے سخت لہجے سے کہنے پر وہ لب بھیج گیا جبکہ بوا واقعی پریشان تھی۔
“میں بہت تھکا ہوا ہوں بوا۔”اکتاہٹ بڑے انداز میں کہتا پلٹنے لگا۔
“میں کہتی ہوں اذلان میاں یہ کیا حرکت ہے کیا انسانیت کو بالکل ہی خیر بات کہہ دیا ہے آپ نے۔”
بوا کے انداز میں ناگواری کے ساتھ غصہ بھی تھا وہ تلخی سے بولا۔
“نہیں مرتی ہے ابھی تو جانے اور کتنوں کو برباد کرنا ہے۔”
“ساتھ چلنا ہے تو کہیں ورنہ میں خود لے جاتی ہوں کسی نہ کسی طرح۔” انہوں نے اٹل انداز میں کہا۔
“یہ جائے گی کیسے۔”
“اے میاں بیوی ہے آپ کی جیسے جی چاہے لے کر گاڑی میں بٹھاؤ مجھ میں تو
اتنی ہمت نہیں ہے خود کو ہی گھسیٹ لوں تو بڑی بات ہے۔”ان کے مشورے پر وہ تپ سا گیا۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *