Harjai Piya By Abiha Malik Novel20178
Harjai Piya By Abiha Malik
Forced Marriage | After Marriage | Rude Hero | Innocent Heroin | Romantic Novel
تم میرے لئے صرف اماں کی پسند ہو جسے میں اپنی زندگی میں لانے پر مجبور ہوا ورنہ تم میری زندگی میں بے معنی ہو۔۔۔۔
“شیروانی کے بٹن کھولتے اس نے سامنے بیڈ پر گھونگٹ اوڑھے بیٹھی لڑکی کی طرف دیکھ کر انتہائی بے کن لہجہ اپناتے ہوئے الفاظ ادا کئے۔۔۔ “اس لگا کسی نے اسے زور سے چابک دے مارا ہو”……گھونگھٹ اوڑھے ،ہاتھوں میں سرخ چوڑیاں برائیڈل جیولری سے لدی پدی لال رنگ کے لہنگے میں دلہن بنی بیٹھی لڑکی کے لئے یہ الفاظ کسی تازیانہ سے کم نہ تھے۔..آنکھ سے بے اختیار ایک آنسو بہہ کر گالوں پر بہہ نکلا۔۔ “یہ لو تمہارا گفٹ اماں نے دیا تھا اور پلیز گھونگھٹ ہٹاؤ تمہاری شکل کڑروں دفع دیکھ چکا ہوں”انتہائی بے دردی سے جیولری کیس کو اپنی دلہن کی طرف پھینک کر انتہائی بے رحمانہ جملے ادا کئے۔، وہ جو ابھی ایک جملے سے سنبھلی نہ تھی اپنی ذات کی اس قدر نفی پر زارو قطار اشک آنکھوں سے رواں ہونے لگے۔۔۔۔ایک دم ڈھارام کی آواز پر ایس کا دل ایک دم سہما چہرے سے گھونگھٹ کو سرکایا اور نم آنکھوں سےکمرے کو دیکھا واشروم کے بند گیٹ دیکھ کر سمجھ سکی کہ وہ بے رحم شخص واش روم میں جا کر چکا ہے۔۔۔۔ کمرے پر طائرانہ نظر ڈالتے ایمن نے دیکھا روم کو نیو طریقے سے فرنش کیا گیا تھا وہ اس کمرے میں پہلے بھی بے شمار دفع آ چکی تھی بلیک اور گرے امتزاج کے کلر میں پورے کو ڈھالا گیا تھا بلیک کلر اس شخص کا کتنا پسندیدہ تھا وہ یہ بہرحال یہ سب جانتی تھی۔۔سوچوں کو پرے دھکیلتے اب آہستہ قدموں سے اٹھتی خود کو تقریباً گھسیٹے ڈریسنگ کی طرف گئی اور اپنے آپ کو آئینہ میں دیکھا تو اپنی قسمت پر بے تحاشا رونہ آیا،،،،،آج وہ سب سے شادی ہال میں اپنے حسن کی تعریفیں سن چکی تھی پر جس سے سننے کی خواہش تھی وہ کہیں دل میں دب گئی۔۔۔کیسے سب اسے احمر علی خان کی بیوی ہونے کا شرف حاصل پر مبارکباد دے رہے تھے ،تو کوئی حسد بھری نگاہوں سے اس کی طرف دیکھ رہا تھا کیونکہ کیپٹن احمر علی خان کی بیوی بننا پورے خاندان کی لڑکیوں کی خواہش تھی پر اس نے یہ خواہش کبھی نہیں کی تھی کیونکہ وہ تو بچپن سے ہی احمر علی خان کے ساتھ منسوب تھی۔۔۔۔۔ “کیا فائدہ ایسے حسن کا جس سے آپ کے شوہر کا دل ہی آپ کے لیے موم نہ ہو”اپنے میک اپ سے میزین جیولری میں مقید اپنے اپسرا سے روپ کو دیکھ کر بڑبڑا کر کہا دونوں آنکھوں میں اشکوں کی لڑی اب بھی بہہ رہی تھی۔۔۔۔ اپنے ہاتھوں سے چوڑیوں کو بے دردی سے اُتارنے لگی،اسی میں ایک کانچ کلائی میں کھب کر رہ گئی۔۔منہ سے ہلکی سی سی کی آواز نکلی پر یہ درد دل کے اس درد سے زیادہ نہ تھا۔۔۔۔ اب یہ ساری رات رونے کا شغل ہی کرتی رہو گی؟؟احمر نے اس کی روئی سی صورت کو دیکھ کر کہا۔۔۔۔جو ابھی ہی واشروم سے نکل کر اسی کے پیچھے ڈریسنگ میی اسی کے عکس کو طنزیہ دیکھ کر وار کر رہا تھا۔۔۔ دوسرے ہاتھ کی طرف ہاتھ بڑھانے ہی والی تھی کہ پیچھے سے آئی آواز پر ایک دم ہڑابڑا اٹھی۔۔۔جیسے ہی نظر آئینہ کی طرف اٹھائی نظر اس شخص پر پڑی جو ابھی ابھی اس کا دل توڑ کر گیا تھا۔۔۔۔۔گیلے بالوں کو ہاتھوں کی مدد سے پیچھے کرتے،شرٹ لیس انتہائی لاپرواہ حلیے میں تھا۔۔۔۔وہ انتہائی خوبرو تھا چھ فٹ نکلتا قد،فوجی ہیئر کٹ, پر کشش آنکھیں ،عنابی لبوں پر گھنی سیاہ مونچھیں ہلکی سی بیئرڈاور مغرور کھڑی ناک جس پر ہمیشہ غصہ ہی دھرا رہتا تھا جواس کی پرنسنیٹلٹی پر چار چاند لگا تی تھیں۔۔۔۔کوئی بھی اسے دیکھ کر سمجھ جاتا تھا وہ کسی فورس سے ضرور منسلک ہے۔۔۔

Download link
Direct Download
Support Novelistan ❤️
Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.
EasyPaisa / JazzCash
0309 1256788
Account name: Safia Bano
Bank Transfer (UBL)
United Bank Limited
Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131
Name: Sadia Hassan
IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131
Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕