Pevend E Yaar By Kiran Rafique

Genre : Transgender Base | Friendship Base | University Base | Social Issue Base

Click the below  link to download the novel

Pevend E Yaar By Kiran Rafique

 

مجھے معاف کر دو پرنس ۔۔۔۔ جو محبت تم مجھ سے کرتے ہو تمہیں اسی

کا واسطہ ہے مجھے اپنی زندگی میں شامل کر لو۔۔۔۔۔ میں نے وہ الزام ۔۔۔۔۔۔

ششش۔۔۔۔۔ بالکل چپ۔۔۔۔ اس بارے میں بالکل بات مت کرنا ۔۔۔ کیونکہ اسی الزام کی

بدولت آج تمہاری یہ حالت ہے۔۔۔ بدنامی کا شوق تھا نہ تمہیں تو پورا کر تو رہا ہوں۔۔۔

بس فرق یہ ہوگا کہ تم نے الزام لگایا تھا میں نے عمل کر دیا۔۔۔ اور ہاں رہی محبت

کی بات تو اتنا جان لو کہ میری زندگی میں ،میرے دل میں صرف ایک انسان رہتا تھا

رہتا ہے اور ہمیشہ رہے گا۔۔ اور وہ انسان زیام علوی ہے ۔۔۔۔

عرزم نے اسے سخت نظروں سے دیکھ کر کہا۔۔۔۔

تمہاری زندگی میں جب میری جگہ ہی نہیں تھی تو کیوں واپس آئے تھے تم ۔۔۔۔

میں تو پہلے بھی اذیت میں تھی اب بھی ہوں لیکن اگر تمہاری زندگی میں زیام علوی کے

علاوہ کسی کی جگہ نہیں تھی کیوں مجھے مجبور کیا خود سے محبت کے لئے ؟؟؟

تاکہ جو تازیانے تم نے اس کی ذات پر لگائے ہیں ان کی اذیت کم کر سکوں ۔۔۔۔

عرزم دھاڑتے ہوئے بولا تھا۔۔۔ رحاب نے سہم کر عرزم کو دیکھا تھا۔۔۔

تم میں اور ایک طوائف میں فرق تب ہی ختم ہوگیا تھا رحاب جب تم نے خود کو میرے آگے

پیش کر دیا تھا۔۔۔ تم جیسی گھٹیا لڑکی کہ عرزم کی زندگی میں کوئی جگہ نہیں ۔۔۔۔

رحاب لڑکھڑائی تھی۔۔ وہ تو سمجھی تھی کہ عرزم اس سے ناراض ہوگا لیکن وہ تو اسے بدکردار کہہ رہا تھا۔۔۔۔

تم اپنی محبت کو ایک گالی دے رہے ہو؟؟؟؟

نہیں میری محبت تو اسی وقت ختم ہوگئی تھی جب تم نے زیام کو اپنے لفظوں سے زخمی کیا

تھا ۔۔۔ اور اب میں جس سے مخاطب ہوں وہ میرے لئے ایک اجنبی سے زیادہ کچھ نہیں۔۔۔۔

ایسے الفاظ مت نکالو منہ سے پرنس جس کا مداوا ساری زندگی نہ ہو سکے۔۔۔ مجھے

طوائف کی گالی پر تماچہ وقت تمہارے منہ پر مارے گا۔۔۔ آج سے بلکہ ابھی سے

میرے جذبوں سے میری زندگی اور دل سے تم نکل چکے ہو۔۔۔۔

رحاب یہ بول کر وہاں سے روتے ہوئے بھاگی تھی جبکہ عرزم نے ذور سے اپنا ہاتھ دیوار پر مارا تھا۔۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *