- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Koi Aesa Ahle Dil ho by Nabila Aziz
Genre: Army Based
Download Link
“جسٹ شٹ اپ میں بکواس نہیں سننا چاہتا۔”
وہ مشتعل ہونے لگا اور شہرذاد نے بےساختہ نم نگاہوں سے اسے دیکھا
اور ہاتھ میں پکڑا موبائل اس کی سامنے والی جیب میں ڈال دیا۔
وہ ابھی بھی اسی کے حصار میں تھی کیونکہ اسی حصار میں اس کی زندگی کا تحفظ تھا
پھر وہ اس حصار سے نکلنے کی بےکار سی کوشش کیوں کرتی۔
“آپ تو بڑی سے بڑی باتیں برداشت کر لیتے ہیں یہ ذرا سا سچ برداشت نہیں ہو رہا۔”
اس نے اس کے سینے پر ہاتھ رکھ دیا تھا۔ اس نے شہرزاد کو ایک جھٹکے سے خود سے دور کیا
وہ اس کے اتنے سکون اور اتنے یقین کو دیکھ کر پاگل ہی تو ہوا تھا
لیکن یوں لڑکھڑا کر بیڈ پر گرتے وہ ذرا سا کراہی تھی اور پلٹ کر باہر جاتے جاتے رُک گیا۔
اس کی پشت پر ہلکا سا خون کا دھبہ دیکھ کر وہ چونکا تھا
کیوں کہ اس کی کمر پر ترچھی سی لکیروں پہ تین چار خون کے نشان تھے۔
وہ جھک کر ان داغوں کو چھونے سے خود کو روک نہ پایا۔
“یہ داغ یہ زخم کیسے ہیں۔؟”مکتوم حیرت زدہ ہو چکا تھا
لیکن وہ یوں ہی اوندھے منہ گرے سسک اٹھی تھی۔ وہ اس کے زخموں کو چھو رہا تھا۔
“شہرزاد میں کچھ پوچھ رہا ہوں یہ سب کیا ہے یہ نشان کیسے ہیں۔”
اس نے جھٹکے سے اسے کندھوں سے تھام کر سیدھا کیا اور ۔اپنے سامنے کر لیا تھا۔
“جب میرا کڈنیپ ہوا تو میں نے کھانا پینا بند کر دیا تھا اور جب میں نے تین چار روز کچھ نہیں کھایا
تو وہ عورت جو مجھے کھانا دینے آتی تھی اس نے ایک دن مجھے چھڑی سے مارنا شروع کر دیا۔”
وہ ہچکیوں سے بتا رہی تھی اور مکتوم کا دماغ ماؤف ہو گیا۔ وہ بے یقینی سے دیکھ رہا تھا کے اس نے کیسی کیسی اذیتیں سہی ہیں۔