Takmeel E Hayaat By Zainab Rajpoot

Download Link

کتنا مان کتنی عزت دی تھی اسے۔۔۔ پھر بھلا کیوں وہ اسے یوں اپنے رویے سے تڑپا رہی تھی ۔

“گرے شرٹ اور بلیک ٹراوزر میں ملبوس بدر عالم شاہ عام سے

حلیے میں بھی روپ دلاور شاہ کے دل کی دھڑکنیں منتشر کر گیا تھا ۔۔

وہ بمشکل سے ان خوبصورت سبز آنکھوں سے نظریں چرا پائی تھی ۔

“روپ تھوک نگلتے واپسی کیلئے مڑی تھی جب اچانک اسے اپنے بازو پر

بدر عالم شاہ کی گرفت سخت ہوتی محسوس ہوئی ۔۔ چہرے پر خوف اور گھبراہٹ یکدم سے بڑھا تھا ۔۔

بدر نے جھٹکے سے اسے اپنی سمت کھینچا ۔

جو لڑکھڑا کر اسکے سینے کا حصّہ بنی تھی ۔۔

دونوں شانوں سے اسے جکڑتے وہ خوف زدہ سی اسے دیکھ رہی تھی ۔۔

جس کی سبز آنکھوں سے چنگاریاں سے نکل رہی تھی ۔۔

“میں نے آپ کو اتنے مان اور عزت سے اپنایا روپ!! آپ سے کہا بھی تھا کہ میں

اپنے رشتے کی تکمیل چاہتا ہوں ۔۔ پورے دو دن میں نے انتظار کیا آپ کا۔۔۔

مگر آپ نہیں آئی۔۔ آج جب میں آپ کو لایا تو آپ ایسے ظاہر کر رہی ہیں جیسے کوئی تعلق نہیں ہو آپ کا مجھ!!’

بدر عالم شاہ نے دانت پیستے ہوئے ایک ایک لفظ چبا چبا کر کہا تھا

گویا اسے جتانے کی کوشش کی کہ وہ اسے تکلیف دے رہی ہے ۔۔

“مجھے جانے دیں بدر ،، پیچھے ہٹیں!!”

روپ سنجیدگی سے کہتی نظریں جھکا گئی تھی ۔۔

بدر جو کچھ اور سننا چاہتا تھا اس کی ایک ہی رٹ پر اسکا دماغ گھوما۔۔۔

جبڑے بھینجے اسنے دوبارہ سے اسکی کلائی بے دردی سے جکڑی۔

  بیڈ کی طرف بڑھتے اسنے تیزی سے اسے بیڈ پر دھکا دیا ۔۔

روپ اوندھے منہ بیڈ پر گری تھی ۔۔ ہلکی سے چیخ اسکے منہ سے نکلی وہ ایکدم سے اٹھ کر بیٹھی۔

آنکھوں میں خوف کچھ بڑھا تھا ۔ جب سامنے کھڑے بدر عالم شاہ کو شرٹ کے

بٹن کھولتے پایا ۔۔ وہ تھوک نگلتے غیر محسوس انداز میں پیچھے ہونے لگی ۔۔

جبکہ اسکے ہوائیاں اڑتے چہرے کو دیکھ بدر سمجھ گیا اصل مسئلہ کیا ہے!!” شرٹ اتارتے اسنے دور اچھالی ۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *