Hakarat By Irsa Rao

Download Link

“تو مجھ پر یہ گولی چلاؤ۔۔” خاور نے اس کے ہاتھ میں پستول پر اپنا ہاتھ رکھتے ہوئے کہا

“نن۔۔نہیں۔۔۔خاور۔۔۔یہ” وہ ہکلانے لگی۔

“بیوی مجھے ان کے ہاتھوں سے مروانے سے بہتر تم ہی مار دو۔  میں سکون سے چلا جاؤں گا۔۔ “

“نن۔۔۔نہیں خاور۔۔۔آپ کہیں نہیں جا سکتے مجھے چھوڑ کر۔۔”

مہرین نے بدحواسی میں کہا

“بیوی بات مانو اس سے پہلے کہ یہاں پولیس آجائے اور مجھے مار دے۔۔۔

میں۔۔۔میں تمہارے ہاتھوں مرنا پسند کروں گا۔۔۔میری آخری خواہش پوری کردو بیوی۔۔۔”

وہ منت کرنے لگا۔۔مہرین رورے روتے نفی میں سر ہلانے لگی۔۔

“تمہیں میری قسم ہے بیوی میری یہ آخری بات مان لو۔۔۔”

خاور نے اس کے ہاتھ میں پستول تھما کر اپنے سینے پر پستول رکھی۔۔

۔وہ رو رہی تھی سسکیوں کے ساتھ۔۔۔اور نفی میں سر ہلا رہی تھی۔۔

اس کی انگلیاں ٹریگر پر تھی۔۔۔

مہرین کے ہاتھ کانپ رہے تھے اور وہ تیز تیز رو رہی تھی۔۔

“بیوی ۔۔۔۔پلیز بیوی ۔۔” خاور نے کہا مگر مہرین روتی چلی جا رہی تھی۔۔۔

خاور نے اپنے ہاتھ مہرین کے ہاتھوں پر جمائے اور انگوٹھا  ٹریگر پر رکھ کر دبا دیا۔۔۔

ایک بھیانک آواز کے ساتھ گولی اس نے سینے میں اتر گئی۔۔۔

اور خون کی پھوار نکل پڑھی۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *