- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Dil Kay Mousam Novel by Maryam Aziz
Download Link
“تمہاری منگیتر تھی لیکن اب وہ میری بیوی ہے۔”وصی نے ایک ایک لفظ چبا چبا کر بولا۔
ولی جارحانہ انداز میں اس کی طرف بڑھا لیکن توفیق صاحب نے اس کا بازو کھینچ کر روکا۔
“دیکھو وصی ساری حقیقت تمہارے سامنے ہے۔میں نے تم سے کچھ نہیں چھپایا تھا اور
تب تم بھی تو کسی صورت بھی سوہنی سے نکاح کرنے کو تیار نہیں تھے۔آج کیوں ایسا کررہے ہو۔”
“کیوں کررہا ہوں۔کیا یہ بھی مجھے آپ کو بتانا پڑے گا۔ڈیڈی وہ میرے نکاح میں ہے ا
ور میں اپنی بیوی کا ہاتھ اپنے بھائی کے ہاتھ میں تھمادوں۔کیوں؟کیونکہ وہ اس کی منگیتر تھی۔
آپ نے مجھے اتنا بےغیرت سمجھ رکھا ہے۔”اب کی بار اسکا لہجہ بھڑکا ہوا تھا۔
“پاپا اسے کہے اپنا منہ بند کریں۔یہ میری منگیتر کے بارے میں یہ بات کررہا ہے۔”
ولی ایک بار پھر طیش میں اپنی جگہ سے اٹھ کھڑا ہوا۔
“میں تمہاری منگیتر کی نہیں۔اپنی بیوی کی بات کررہا ہوں۔”
“کیا بیوی بیوی کی رٹ لگا رکھی ہے تم نے۔
”توفیق صاحب اب کے قریب چلے آئے اور اپنی سلگتی نظریں اس کے چہرے پہ گاڑدیں۔
پھر وہ بےبسی سے ساکت بیٹھی آمنہ کی طرف مڑے۔
“دیکھ رہی ہو اپنے بیٹے کی حرکتیں اس میں لحاظ ہی ختم ہوگیا ہے۔اسے پتہ ہی نہیں چل رہا
کہ یہ اپنے باپ کے سامنے کھڑا ہے۔اپنی بہنوں کے سامنے کیسی گفتگو کررہا ہے۔”
“آپ مجھے مجبور کررہے ہیں ڈیڈی۔”ولی غصے سے اس کی جانب بڑھا اور
اس کا گریبان تھام لیا۔وصی نے ایک ذوردار دھکا اسے دیا تو وہ لڑکھڑا کر پیچھے ہٹا۔
“ولی تم تو ہوش کرو یہ تو بلکل پاگل ہوگیا ہے۔”
“پاگل نہیں ہوا اس کی نیت خراب ہوگئی ہے۔”وصی استہزائیہ انداز میں مسکرایا۔
“اگر اپنی بیوی کیلیے محبت کا اقرار کرنا نیت کی خرابی کو ظاہر کرتا ہے تو یہی سہی۔”وہ کندھے اچکا کر بولا۔