- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Meri Talab Ka Chand Novel By Farah Bhutto
GENRE : cousin marriage based | Docter hero based | Emergency nikkah based| Rude hero based
“مجھے ابھی گھر جانا ہے مجھے یہاں نہیں رہنا۔” ندا نے بھیگی اواز میں ضد کی۔
“پاگل مت بنو ندا۔”وہ جھنجھلایا۔”میں بیٹھا ہوں نا اکیلی تو نہیں ہو۔”
“آپ نظر ہی نہیں آرہے۔” ندا نے سادگی سے کہا تو حطیم نے بے اختیار سر پکڑا۔
مجھے دیکھ کر کیا کرنا ہے بس محسوس کرو میں تمہارے ساتھ ہوں پھر
اس نے نرمی سے کہہ کر ندا کا ہاتھ اپنے مضبوط ہاتھ میں پکڑا اور اپنے ساتھ بٹھا لیا۔
“اب تسلی ہوئی۔” اس نے ندا کا ہاتھ دبا کر پوچھا تو ندا کو اندازہ ہوا کہ اس اندھیری رات کی
تاریکی میں وہ حطیم کے انتہائی قریب بیٹھی ہے اور اس خیال کے اتے ہی اس کے مساموں سے پسینہ پھوٹ نکلا۔
“کتنا ڈر رہی ہو پورا ہاتھ پسینے سے تر ہو گیا ہے۔”حطیم نے نرم ای ہتھیلی کی نمی محسوس
کی۔ندا خاموش رہی کیا کہتی اب تو دہرے ڈر کا سامنا ہے۔
“آپ سو جائیں میں نے خواہ مخواہ اپ کی نیند خراب کی۔”اس نے آہستہ سے کہا۔
“اب تو ہو گئی خراب۔” حطیم نے صوفے سے ٹیک لگا لی۔مردانہ پرفیوم کی
خوشبو ندا کو ڈسٹرب کرنے لگی۔دل بےربط دھڑک رہا تھا۔
“تمہاری پلس کی رفتار بھی بہت تیز ہے۔”حطیم نے محسوس کیا تو اس کی کلائی تھام کر نبض ٹٹولی۔
“مجھ سے ڈر رہی ہو۔؟”اس نے اچانک پوچھا تھا۔ندا کو جھٹکا سا لگا۔
“ہاں۔”وہ صاف گوئی سے بولی۔حطیم چپ سا ہوگیا۔بجلی ایک بار پھر زور
سے کڑکی اور اس روشنی میں ندا کا گورا سراپا چاندی کی طرح چمکا