- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Ik Paigham E Mohabbat By Mirha Khan
After Nikah based | Friendship Based | Multiple Couples Base| Second Marriage | Age Difference
بابا سنیں تو،،،
ہاں بولو۔۔ انہوں نے مصروف سے انداز میں کہا۔
بابا، ویر بھائی شادی کے بعد بھی ایسے ہی کپڑے دھویا کریں گے ؟
بھابھی کہیں گی سنیے جی ذرا یہ بچوں کے “کچھے”
تو دھو دیں۔ ہاہاہاہاہاہاہاہا ،،،، وہ دوہرا ہو کر ہنسنے لگا۔
اسے جیسے یہ سوچ کر ہی مزہ آیا تھا۔ عدیل شاہ نے ہاتھ میں پکڑا
تولیہ اس کے منہ پر دے مارا۔ تهپ کی آواز کے ساتھ تولیہ اسکے منہ پر لگا۔
وہ جو دوہرا ہو کر ہنس رہا تھا توازن بگڑنے پر دھڑام سے نیچے گرا۔
اب کہ ویر کا قہقہہ گونجا تھا۔ عدیل شاہ نے شرارت سے ویر کو دیکھا
جسکا چہرہ ہںسنے سے سرخ پر چکا تھا۔ سیاہ داڑھی سے ظاہر ہوتا
ننھا سا ڈمپل اپنی ذرا سی جهلک دکھا کر شرماتے ہوۓ چھپ گیا۔
میر سے اپنی بے عزتی برداشت نہ ہوئی۔ اسنے ڈرائیر سے پینٹ کھینچ کر
نکالی اور ویر کی طرف پھینکی جو اسکے منہ پر جا کر لگی۔
اب کہ عدیل شاہ کے منہ سے ہنسی کا فوارا ابلا۔ ویر نے کھڑے ہوتے
صابن سے لتھڑے کپڑے میر کو کھینچ مارے۔
غلطی سے عدیل صاحب بیچ میں آ گئے اور یہ گئے سارے کپڑے انکے منہ پر۔۔۔۔
میر کا چھت پھاڑ قہقہہ گونجا۔ اب کہ عدیل شاہ بھی میدان میں اتر آئے۔
ویر نے اپنا بچاؤ کرتے بھاگنا چاہا لیکن میر نے اسے پاؤں سے پکڑ لیا جس سے ویر اسکے اوپر دھڑام سے گرا۔
میر اسے پیچھے ہٹاتا کھسکنے لگا لیکن عدیل صاحب نے صابن کی جھاگ دنوں کے منہ پر مل دی۔
اب ہوا “باقاعدہ جنگ” کا آغاز۔۔ یہ تو ہر “اتوار کی صبح” کا منظر تھا۔۔
بات بات پر نوک جھونک کرتے زندگی کو اپنے انداز سے جیتے
اس گھر کے مكین ایک دوسرے کو کافی تھے۔