Nam Palkain Aur Mooj e Hawa by Saba Javed 

Cousine Marriage | Rude Hero | Social Issue Base  | Romantic Novel | 

“تمہاری بکواس ختم ہوگئی ہوتو ہٹو راستے سے مجھے باہر جانا ہے۔”وہ جھنجھلایا۔
“نہیں میں آپ کو کسی اور کا نہیں ہونے دوں گی۔”وہ بری طرح تپا۔
“یہ کیسا بچپنا ہے عناب تم خود نہیں جانتی کہ تم کیا کررہی ہو۔”
“مجھے پتہ ہے بس میں آپ کو نہیں جانے دوں گی۔

”مصالحت کی تمام کوششیں بیکارگئیں وہ جارحانہ تیور لیے اس کی سمت بڑھا۔
“تم سے کسی اچھی بات کی امید رکھنا ویسے بھی عبث ہے۔مگر تم اتنی گری ہوئی حرکت کرو گی

مجھے امید نہیں تھی لیکن مجھے معلوم ہونا چاہیے کہ تم کچھ بھی کرسکتی ہو اور ویسے بھی

جیسی تمہاری شخصیت ہے میں کیا دنیا کا کوئی بھی مرد تمہاری خواہش نہیں کرے گا۔”
“دنیا کے کسی مرد کی خواہش مجھے ہے بھی نہیں مجھے بس آپ چاہیں۔”اس نے دروازہ لاک کرتے

ہوئے کہا۔زین کا ضبط چھلک گیا۔ایک لمحے میں اس نے عناب کے چہرے پہ تھپڑوں کی بارش کردی۔وہ چند لمحے

بےحس و حرکت اسے دیکھتی رہی پھر درمیان میں موجود ایک قدم کا فاصلہ بھی مٹا۔
“مت کریں مجھ سے ایسا سلوک۔آپ کے تھپڑ میرے چہرے پہ نہیں میرے دل پہ پڑتے ہیں۔

”اس سے لپٹی وہ روتے ہوئے سسکتے ہوئے کہ رہی تھی۔زین گڑبڑا کر رہ گیا۔وہ نہیں جانتی تھی

کہ اس طرح کی حرکتیں کرکے وہ مزید اس کی نظروں میں گرتی جارہی ہے۔
“ڈونٹ کراس یور لمٹس۔تم مر بھی جاؤ تو آئی ڈونٹ کئیر۔”اسے ہرے دھکیل کر وہ لاک کھول کر نکل گیا۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *