- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Hasil E Zindagi hai Tu By Maryam Aziz
Caring hero | Forced marraige base | Village based
“میں یہ شادی نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن پاپا نے میری ایک بھی نہیں سنی اور یوں
ایک دن میں شادی کی جیسے میں کوئی بہت فالتو چیز ہوں۔
”وہ ہچکیوں کے درمیان بول رہی تھی۔طلال نے گہرا سانس لیا۔
“تم یہ شادی کیوں نہیں کرنا چاہتی تھی۔”وہ اب سر ترچھا کیے اسی پہ نظریں جمائے پوچھ رہا تھا۔
“میں ابھی پڑھنا چاہتی تھی۔اس کی سمجھ میں نہیں آیا کہ جس شخص سے وہ صرف
ایک دن پہلے ملی ہے اس سے دل کی ساری باتیں کیوں کررہی ہے۔
“بس ہی وجہ تھی شادی نہ کرنے کی یا کچھ اور بھی تھا۔”اب کہ زمینا نے اپنی آنکھیں پوری کھول کر اسے دیکھا۔
“اور کیا ہوگا۔”اس نے ڈرتے ڈرتے پوچھا۔
“یہ تو تمہیں پتا ہوگا۔”وہ پھر اسی سے پوچھنے لگا۔
“مجھے انکل نے بتایا کہ تمہیں پڑھنے کا شوق ہے اور میں نے انہیں بتایا تھا
کہ مجھے تمہارے پڑھنے پہ کوئی اعتراض نہیں شاید
انہوں نے تمہیں نہیں بتایا۔”زمینا حیران ہوکر اسے دیکھنے لگی۔
“اور کچھ۔”اب کہ زمینا تذبذب کا شکار تھی۔
“شادی ایک مکمل ذمہداری کا نام ہے جس کیلیے میں ذہنی طور پر تیار نہیں ہوں۔
میں صرف اپنی پڑھائی پہ فوکس کرنا چاہتی ہوں۔”وہ آنکھوں کو مسلتے ہوئے بولی۔
“تم مجھے جتنا بےوقوف سمجھ رہی ہو نا اتنا ہوں نہیں۔تم سیدھا سیدھا کہو کہ تم چاہتی ہو میں تم سے دور رہوں۔”
“یااللہ۔”زمینا بےاختیار بڑبڑائی تھی۔یہ آدمی حد سے ذیادہ بےباک اور منہ پھٹ تھا۔
“اسی لیے پہلے دن تم مجھے دیکھتے ہی بیہوش ہوگئی تھی۔”وہ اب اسے بھگو بھگو کر مار رہا تھا۔