Junoon Ishq by Beenish Malik

University Base | Rude Hero | Friendship  | Forced Marriage |  Romantic Novel

تم نے ابھی تک میر ا گھٹیا پن دیکھا ہی کہاں ہے اگر میں گرا ہو ا ہوتا تو تمہیں یوں دن میں نہ بلواتا

اور نہ ” ہی تمہیں اس طرح سے کہتا بلکہ تم سے ڈانی ریکٹ نکاح کرتا۔ لیکن میں نے ایسے نہیں کیا،

کیونکہ میں تم سے شادی تمہارے گھر والوں کی رضامندی سے اور پوری دنیا کو دکھا کر کرنا چاہتا ہوں۔

ورنہ میرے پاس اور بھی بہت سے راستے ہیں تمہیں حاصل کرنے کے۔۔۔

مجھے تمہیں حاصل کرنا اور اس کے لیے مجھے تمہاری ہاں چاہیے ۔ تم ہاں کرو گی

تو تمہارے گھر والے بھی مانیں گے۔ اور ہاں کروائے بغیر میں تمہیں ادھر سے جانے نہیں دوں گا

تم جو مجھے جو مرضی کہو گھٹیا یا پھر گرا ہوا۔۔ “ اس نے سیرت کو ایسے ہی پکڑ کر صوفے پر لا کے بیٹھا دیا۔

اور غصے سے بولتا بولتا خود بھی اس کے پاس بیٹھ گیا۔۔۔
چھیچ چھوڑیں میرا ہاتھ ۔۔۔۔ آپ کی ہمت کیسے ہوئی کی مجھے ہاتھ لگانے کی۔۔ سمجھ کیا رکھا ہے آپ نے “

مجھے میں عام لڑکیوں کی طرح نہیں جو آپ کی شکل سے یا آپ کے رتبے سے متاثر ہو جاؤں گی،

ایسا کبھی نہیں ہو گا۔ جیسا آپ چاہتے ہیں۔۔ “ اس نے شاؤل کا ہاتھ جھٹک دیا اور ادھر سے اٹھ گئی کی۔

بابا بابا بیرت کریم تم نے ابھی تک میری ہمت دیکھی ہی کہاں ہے۔ مجھ میں کتنی ہمت ہے میں تمہیں “

ابھی دیکھا سکتا ہوں۔۔ لیکن میں کچھ بھی غلط کرنا نہیں چاہتا کیوں کہ بہت پیار کرتا ہو تم سے۔

لیکن تمہیں ایک چیز ضرور دیکھاؤں گا جس سے تمہیں میری ہمت اور طاقت کا اندازہ ضرور لگ جائے گا

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *