Chand Sa Bichra Tara MainBy Gazi Sikendar

Cousin Marriage | Forced Marriage Based | Romantic novel

اب یہ مت کہیے گا کہ غازی یہ سب جھوٹ ہے…

وہ بولتی ہی جا رہی تھی وہ خاموشی سے سُن رہا تھا…

صرف اس لیے کہ وہ اپنے دل کی ساری باتیں باہر نکال ڈالیں…

بھلا ایسے دو ٹوک بات وہ پہلے ہی کر لیتا…

آپ نے جھوٹ بولا… جب محبت کسی اور سے تھی تو شادی مجھ سے کیوں کی….؟

روتے ہوئے وہ اُس سے پوچھ رہی تھی…آج اُس نے صبر کا… اپنی خاموشی کا پیمانہ لبریز کیا تھا…

غازی نے بغیر کچھ کہے اُس کی کلائی پکڑ کے اپنی آغوش میں بٹھایا… وہ روتے ہوئے بھی خفت سے لال ہوئی…

غازی نے اُسے خاموشی سے ہی سینے سے لگایا… یہ ہر درد کا ازالہ تھا…

اُسے اپنی سو سو کرتی بیوی پر بے شمار پیار آیا… نا جانے کب سے یہ باتیں دل میں رکھ کے وہ دلی تکلیف میں تھی…

اُس نے وہاں سے اٹھنا چاہا…وہ مزید خفا ہو گئی تھی لیکن غازی نے اُسے اٹھنے نہیں دیا تھا…

کیا تم جاننا نہیں چاہو گی کہ میری پہلی محبت کون ہے…؟

وہ اُس کے کان کے قریب سرگوشی کر رہا تھا…

نہیں…مجھے نہیں جاننا…

اُسنے دوبارہ سے اٹھنے کی کوشش کی لیکن اس بار بھی ناکام رہی…

تمہاری پھپھو اور میری ماں….

سندس نے بے یقینی سے اُسے دیکھا جو اُس کے بے حد قریب تھا…اُس نے پلکیں جھپک کے گویا تسلی دی…

تو پھر آپ نے اُس فون کے بارے میں کچھ کیوں نہیں پوچھا…؟

اگلا گِلا آیا لیکن وہ اب کافی پُرسکن ہو گئی تھی…

کیونکہ میں جانتا تھا کہ وہ راہب ہے.. اور یہ حرکت تمہاری ہے..

اب صحیح معنوں میں اُس کا منہ کھلا تھا…

یہاں تو وہ غلط ثابت ہوئی تھی…

اور کوئی گِلا…؟

اُس نے خاموشی سے سر جُھکایا…

غازی نے شہادت کی انگلی اُس کی تھوڑی پر ٹکائی اور چہرہ اوپر کیا…

تمہارا سر جھکا ہوا اچھا نہیں لگتا…

ایک ہی لمحے میں وہ اُسے معتبر کر گیا تھا…

وہ دو لمحے اُس کا چہرہ اوپر اٹھائے دیکھتا رہا پھر آہستہ سے اُس کے دائیں گال کے موتی چُنے پھر بائیں گال کے…

یہ کیسا سکون تھا جو سندس کو اس وقت میسر آیا تھا… اگلے ہی لمحے وہ دوبارہ سے اُس کے گلے کا ہار بنی…

I am sorry…

وہ اُس کے گلے سے لگی ہی آہستہ سے بولی…

ایک شرط پہ…؟

اُس نے آہستہ سے الگ ہو کے اُسے سوالیہ نظروں سے دیکھا…

” میرے ساتھ چلو اپنے ہاتھوں سے تمہیں اس چاند رات میں چوڑیاں پہنانا چاہتا ہوں”

وہ دوبارہ سے اُس کی آغوش میں ہی اُس کے سینے سے لگی… اُس کے گرد ہاتھ باندھ رکھے تھے…

وہ اُس کے کان کے قریب بے حد آہستہ سے بولی …

” مجھے قبول ہے”

غازی نے اُس کے گرد حصار بندھا….

” بروئے زمین است کے یہ دو چاند مجھے چاند رات میں مبارک ہو”

Download Link

Direct Download

Support Novelistan ❤️

Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.

EasyPaisa / JazzCash

0309 1256788

Account name: Safia Bano

Bank Transfer (UBL)

United Bank Limited

Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131

Name: Sadia Hassan

IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131

Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *