- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Atish E Qalb By Qandeel Shah
Secret Agent | Revenge Based |Teacher Student Based | Romantic Novel
تین منزل کے اس گھر میں بس تیسری منزل اور پہلی منزل کے ایک ایک کمرے کی لائٹ جل رہی تھی پہلی منزل میں اس کی ماں نماز کے بعد تسبی پڑ رہی تھی
جبکہ تیسری منزل پر وہ پچھلے دو گھنٹے سے ٹریڈ مل پر بھاگ رہا تھا
اس کے جسم پر پسینے کے قطرے نمودار ہو رہے تھے جو اس کی اس محنت کے وجہ سے تھے
اس کی چوڈی کمر پر ایک بہت بڑے بچھو کا ٹیٹو بنا ہوا تھا
پسینے کی وجہ سے بچھو چمک رہا تھا جو کہ اس کو اور خطرناک بنا رہا تھا
اس کی نظر سامنے غیر مری نکتے پر تھی
پر اس کے دماغ میں اس کے باپ کے الفاظ گھوم رہے تھے
“میں اس داغ کے ساتھ زندگی نہیں گزار سکتا کے میری وجہ سے ایک بے گناہ کی جان گئ
اس لیے میں جینا نہیں چاہتا میری موت کا زمہ دار میں خود ہو میری موت کا کوئ اور زمہ دار نہیں .
قلب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابھی وہ سوچ ہی رہا تھا کے اس کو پیچھے سے آواز ائی ہے
آااااااااا ہیلپ می
آااااااا کوئ تو بچاؤ
دیکھو تم میرے پاس نہ آنا نہیں تو وہ تم کو نہیں چھوڑے گی پلیز مجھ سے دور رہو
میں نے تمہارا کیا بگاڑا ہے میرے پاس مت آؤ
میں تم کو مار دو گی
قلبببببببببب نہیںنننننننننننن
♥♥♥♥♥♥♥♥♥
اس نے تم کو ہاتھ کیسے لگایا بولو میں کچھ کہ رہا ہو نا بولوووووووو
وہ زور سے اس پر چیخا تھا اور اس کا ہاتھ پکڑ لیا
پلیز میرا ہاتھ چھوڑ دے
اس نے میرا ہاتھ اس لیے پکڑا تھا کیونکہ میں سوس لینا بھول گئ تھی وہ مجھے سوس دے رہا تھا بسس
پلیز درد ہو رہا ہے
اس نے تم کو ہاتھ کیسے لگایا میں ہو نا تم کو ہاتھ لگانے کے لیے تمہارا شوہر
مجھے تو تم اپنے پاس نہیں آنے دیتی اور اس نے تمہارا ہاتھ پکڑا کیسے
کیسے اس کی ہمت ہوئ تم کو ہاتھ لگانے کی
آج میں تم کو ہاتھ لگاؤ گا وہ بھی پورے حق سے آج تم کو یہ پتا چلے گا کے یہ شاہ کیا چیز ہے
اتنا کہنے کے بعد اس نے اس کا دوپٹا اس کے جسم سے الگ کیا
نہیں پلیز نہیں میں کہہ رہی ہو نہہہہ
ابھی اس نے اتنا ہی کہا تھا کہ وہ اس کے ہونٹوں پر چھک گیا
اس کے لبوں پر اپنے لب رکھ دیے اس کے انداز میں اتنی شدت تھی
کے صنفِ نازک کو اپنے منہ میں خون کا زائقہ گھلتا ہوا محسوس ہوا
اس کے بعد وا روکا نہیں اور اس کے ہونٹوں سے گردن پر اپنی شدت نچھاور کونے لگا