- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Gori Tujh Pe Hansta Chand by Shehrish Khan Bhutto
Caring hero | Docter hero based | revenge based | Social Romantic Novel
“کتنے سنگ دل ہیں آپ لاکھو صاحب۔”
وہ ادائے دلبری سے مسکرائی تھی۔
“اور کس درجہ فارغ الوقت ہیں آپ لاریب صاحبہ۔”
لگتا تھا وہ آج لحاظ کرنے کے موڈ میں ہی نہیں تھا۔پارٹی میں موجود کئی لوگوں کی
نظریں آن ہی آن ان پہ آ ٹھہری تھی جبکہ شہد رنگ آنکھیں کسی کی تلاش میں دوڑائے وہ کچھ مضطرب دکھائی دیے۔
“میں نے محبت کی ہے تم سے۔کیا اس بات کی سزا مل رہی ہے مجھے۔”
وہ آج (یا تو نہیں یا تو میں نہیں)والی کیفیت میں تھی شاید یہی وجہ تھی
کہ پاس کھڑے لوگوں کا لحاظ کیے بغیر وہ اس ٹاپک پہ آگئی تھی۔
“مجھے لگتا ہے آج آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے آپ کو گھر پر آرام کرنا چاہیے تھا
کیونکہ ایسی حالت میں آپ جیسے مریض کا باہر نکلنا ٹھیک نہیں۔”
انتہائی استہزائیہ انداز میں اسے مشورہ دیتے وہ مسکرائے تھے۔
“کیا کمی ہے فارس لاکھو مجھ میں۔”
اپنی بےبسی پہ لاریب کی آنکھیں نمی سمیٹ لائی تھی۔
“کوئی کمی نہیں سوائے اس کے کہ تم جیسی لڑکیاں روز مجھے پرپوز کرتی پھرتی ہیں۔”
یہ بات ڈاکٹر لاکھو نے اپنے دل میں کہی تھی اور لاریب کو کوئی جواب دیے بنا ہی
وہ وہاں سے جانے کے ارادے سے ہی ایڑھیوں کے بل گھومے تھے۔
“زارون عباد کے ساتھ عید کے تیسرے دن لاریب کی منگنی ہونے جارہی تھی اور وہ سر لاکھو کو پرپوز ۔۔۔؟”
آیت کا سر چکرارہا تھا۔وہ وہاں سے بھاگنے کے بارے میں سوچ ہی رہی تھی کہ سر لاکھو اس کی جانب پلٹے تھے۔