- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Mera Harjai by Sidra Sheikh
Social Romantic Based | Family Based | Second Marriage | Rude Hero
“دوسری شادی کوئی گناہ نہیں ہے میں نے زنا نہیں کیا آپ کو تو خوش ہونا چاہیے
میں عمارہ سے بھی اتنا ہی پیار کرتا ہوں جتنا آپ سے کرتا ہوں نسواء
وہ ہمارے درمیان میں نہیں آئے گی۔۔ اور نہ ہی آپ کو میں اجازت دوں گا کہ آپ مجھے اس کے پاس جانے سے روکیں۔۔”
“یہ کیسی محبت ہے آپ کی نجیب جس میں اتنی شراکت کسی اور عورت کو دے
کر آپ مجھ سے محبت کی بات کررہے ہیں آپ جانتے بھی ہیں محبت کا مطلب۔۔؟”
“محبت کا مطلب۔۔؟؟ محبت کا مطلب ہمارے جلتے ہوئے یہ وجود ہیں
جنہیں اپنی ضد کی وجہ سےآپ نے مزید جھلسا دیا ہے اس جلتی آگ میں۔۔۔”
نسواء کی ویسٹ پر ہاتھ رکھے وہ اپنے قریب کھینچ چکا تھا اسکے سسکتے ہوئے وجود کو۔۔
“نجیب۔۔”
“محبت کا مطلب یہی تو ہے کہ ہم دور ہوکر بھی دور نہیں رہ سکے۔۔
آپ مچلتی ہوئی ٹوٹ رہی ہیں میری آغوش میں نسواء اس سے زیادہ کیا محبت کا ثبوت دوں۔۔؟؟”
نسواء کی گردن پر اپنےلب رکھے وہ اسے اور مجبور کررہا تھا خود میں سمٹنے کو۔۔
بات حد سے بڑھ گئی تھی ب وہ لب گردن کی لو سے نیچے کا سفر تہہ کر چکے تھے
“یہ محبت نہیں ہے جسموں کی ہوس ہے۔۔۔نجیب۔۔۔”
“میاں بیوی کے رشتے میں ہوس کچھ نہیں ہوتی۔۔ میری جان محبت محبت ہی ہوتی ہے
چاہے وہ دو روحوں کی ہو یا دو جسموں کی۔۔۔ ”
نسوا کے ہونٹوں کے قریب اس کے لبوں نے سرگوشی کی تھی۔۔
“خود کو روکو گی تو ظلم کرو گی خود پر میرا حق ہے تم پر تمہارے اس وجود پر۔۔
چاہے دوسری بیوی آگئی ہو۔۔ مگر تم اب بھی میری ملکیت ہو نسواء۔۔۔”
شرٹ کی ڈوری کھولے وہ اپنی ملکیت پر اپنی گرفت اور مظبوط کرچکا تھا ۔۔
وہ پہلو میں پگھلتی اس موم بتی کی طرح پگھل رہی تھی۔۔
لبوں کے درمیان کے فاصلے کو نجیب نے جیسے ہی ختم کیا تھا نسوا کے شکوے بھی دم توڑ گئے تھے
وہ جو دونوں ہاتھوں کی مٹھیوں کو بند کیا ہوا تھا وہ جو خود کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی تھی
دوپٹے نیچے گرنے پر اسکا وہ کنٹرول میں گر چکا تھا۔۔۔ وہ اب محض ایک بے بس بیوی رہ گئی تھی اپنے شوہر کو مکمل سرنڈر کرچکی تھی وہ اور اس کا وجود جو پاگل ہو رہا تھا نجیب کی قربت میں۔۔۔
۔
“میں نے کہا تھا نہ آپ میری اور عمارہ کی شادی کے آگے سر جھکا دیں گی نسواء۔۔۔”
“نہیں۔۔۔ کبھی نہیں میں مرنا پسند کروں گی مگر ایک ایسے شخص کے ساتھ گزارنا نہیں جسے میرے جذبات میرے احساسات کی کوئی پرواہ نہیں جو اپنی دل جوئی میں اتنا آگے نکل چکا ہے کہ اسے اپنے بچے کی بھی فکر نہیں۔۔”
“ہاہاہاہاہاہا آپ پھر سے زیادہ بول رہی ہیں نسواء۔۔ میں چکنا چور کردوں گا آپ کا یہ غرور۔۔۔مننان کو بھی چھین لوں گا۔۔۔”
“کبھی نہیں۔۔۔۔نجیب۔۔۔”
وہ چلاتی ہوئی اٹھ گئی تھی ۔۔”
“ماما۔۔۔ ماما آپ ٹھیک ہیں۔۔؟”
مننان جلدی سے نسواء کے پاس آگیا تھا۔۔۔نسواء کے چہرے سے بہتے ہوئے
آنسوؤں کو وہ صاف کرنا شروع ہوگیا تھا جب کمرے کا دروازہ کھلا تھا۔۔
سائمہ بی سر جھکاتے ہوئے اندر آئی تھی ناشتے کی پلیٹ انہوں نے جیسے
ہی نسواء کے پاس رکھی تھی انکی آنکھوں سے آنسو بہنا شروع ہوگئے تھے۔۔