- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Inteha E Ishq By Pari Vash
Hidden Nikah Base | Force marriage | Haveli Based | Rude hero | Four Different Love story based | Cousins Bonding | Friendship Based | Romantic Novel
“اب کیا وہیں چھپکلی کی طرح چپکی رہو گی؟یا ہٹنے کا ارادہ ہے؟”وہ سنجیدگی سے کہہ رہا تھا پر آنکھوں میں شوخ سی چمک تھی۔وہ اپنی بات تو کہہ چکا تھا۔اسے سمجھا چکا تھا اور اب وہ بچوں کی طرح ناراض کھڑی تھی۔ہاشم اسے اداس نہیں دیکھ سکتا تھا اسلیے بول پڑا۔
اسکی بات پر نازلی نے تپ کر اسے دیکھا۔پھر خود پر ضبط کرتی وہاں سے ہٹتی باہر کی طرف بڑھنے لگی۔
“سنو۔۔۔”ہاشم نے پکارا۔وہ رکی پر پلٹ کر نہ دیکھا۔
“رونا مت۔۔۔۔”اسنے مدھم آواز میں کہا۔اسکی بات پر نازلی کے رکے آنسو ایک دم ٹوٹ کر گالوں پر گرے تھے۔
“میں نے رونے سے منع کیا ہے مسز ہاشم اور آپ رونے لگ گئی ہیں۔”وہ پیار بھرے لہجے میں بولا۔
نازلی نے غصے سے پلٹ کر اسے دیکھا۔اسنے آنسوؤں کو صاف کرنے کی کوشش نہیں کی تھی۔
“کیوں نہ روؤں میں ۔۔۔۔ہر بات پر آپکی مرضی نہیں چلے گی۔میں روؤں گی اور جتنا میرا دل چاہے گا اتنا روؤں گی۔۔۔ سمجھے آپ۔۔۔۔”وہ ضدی انداز میں کہہ رہی تھی۔بات کرتے آنکھوں سے ایک کے بعد ایک آنسو گر رہا تھا۔وہ سر جھکائے بڑبڑانے میں مصروف تھی۔جب ہاشم اسے دیکھتا اٹھ کر اسکی طرف بڑھا پھر اسکے عین سامنے کھڑا ہوا۔
“اچھا رو لو ۔۔۔ پر آنسو بہانے کے لیے ایک عدد کندھے کی ضرورت ہوتی ہے۔لو میرے کندھے پر سر رکھ کر رو لو۔”مدھم آواز میں کہتا وہ اسکا سر تھام کر اپنے کندھے سے لگا گیا۔
نازلی نے اسے دور نہ کیا بلکہ اسکے کندھے سے سر ٹکا کر آنسو بہاتی اسکا کندھا بھگونے لگی۔