- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Hasrat E Dil By Fatima Tariq Complete
After Marriage | Feudal base | Vani Base | Rude hero | Forced Marriage
ہاں بولو کیا مسلہ ہے کیوں بار بار فون کر رہی ہو۔ ماجد کھڑی کے پاس کھڑا ہو کر فون پر بات کر رہا تھا
وہی جو آپ سن رہے ہیں۔ میں ماں بنے والی ہوں۔ اور بچہ دو مہنے کا ہے۔ آگے سے روبینہ کی آواز آئی۔
تمہارا دماغ خراب ہو گیا ہے۔ ابھی کے ابھی جاؤ ہسپتال میں اباوشن کروا کر آؤ۔ماجد غصے سے بولا۔۔۔
کیا اباوشن ماجد آپ کیا بول رہے ہیں یہ ہمارے پیار کی نشانی یے۔۔۔میں ایسا کیسے کر سکتی ہوں ۔۔۔بالکل نہیں میں اپنے بچے کو بالکل بھی نہیں ماروں گئی۔۔روبینہ روتے ہوۓ بولی۔
تمہارا دماغ خراب ہو چکا ہے۔۔تم دنیا کی نظر میں کنواری لڑکی ہو۔۔اب بچہ پیدا کروں گئی۔۔۔۔ ماجد کو بالکل سمجھ نہیں آ رہی تھی اس نئی مصیبت سے کیسے نکلے۔۔۔۔
ماجد۔۔۔۔ اپ مجھ سے نکاح کر لیں پلیز۔۔۔۔۔وہ روتے ہوۓ بولی۔۔۔۔۔
اف۔۔۔۔۔ میں دو گھنٹے میں شہر پہنچ رہا ہوں۔۔۔۔ تم فلیٹ پر آؤ۔۔۔۔ماجد نے بول کر کال کاٹ دی۔۔اور پلٹا۔۔۔۔
سامنے عائلہ سائرہ کو گود میں لیے پھٹی آنکھوں سے اسے دیکھ رہی تھی۔۔۔۔ ماجد اگنور کر کے آگے بڑھا۔۔
اس سے نکاح کر لیں۔۔ بچے کو مارنے کا جرم مت کیجیے گا۔۔۔۔ نائلہ نے کیسے بول یہ وہی جانتی تھی۔۔۔۔
میرے معملات سے دور رہو۔ اور خبردار اگر کسی کو پتہ چلا۔۔۔ایک منٹ نہیں لگاؤ گا چوٹی پکڑکر اس حویلی سے باہر نکال دوں گا۔۔۔۔۔ ماجد غصے سے بول کر کمرے سے باہر نکل گیا۔۔۔۔۔۔پیچھے بھیگی آنکھوں سے نائلہ اسے جاتے ہوۓ دیکھ رہی تھی۔۔۔تبھی سائرہ کے رونے کی آواز آئی۔۔۔۔تو وہ اپنی آنکھیں صاف کر کے اسے چپ کروانے لگی۔۔۔۔
کبھی کبھی زندگی وہ امتحان لیتی ہے۔ جس کی تیاری ہم نے بالکل نہیں کی ہوتی۔۔ اور اگر وہ امتحان محبت کا ہو اور ہو بھی یک طرفہ تو امتحان دیتے ہوۓ حل کرتے دل پھٹتا ہے۔۔