- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Raqs E Nigah By Fiza Ramazan
Forced Marriage | Rude Hero | Social Romantic Novel
کوئی انتہائی غصے کے عالم میں سرخ چہرہ لیے تیز تیز قدم اُٹھاتا اس کمرے میں جا رہا تھا جہاں سے ابھی ایک لڑکا نکل کر باہر کو گیا تھا۔
کون تھا یہ؟اس شخص نے آتے ہی لڑکی کا بازو دبوچتے اپنی طرف رخ کرتے انتہائی طیش کے عالم میں پوچھا جس سے اس کے ماتھے کی رگیں ابھر کر واضح ہوئیں۔
مجھے نہیں پتہ کون تھا میں نہیں جانتی۔لڑکی نے اپنی صفائی میں کہا۔
اگر جانتی نہ ہوتی تو یہاں کھڑی نہ ہوتی۔اس شخص نے لڑکی کے بازو پر زور ڈالتے کہا۔
میں سچ میں نہیں جانتی وہ تو بریرہ آپی نے مجھے یہاں بھیجا تھا۔لڑکی نے ہانپتے ہوئے اسے جواب دیا۔
اپنا کیا دوسرے پر ڈالتے تمہیں شرم نہیں آتی بے غیرت عورت۔یہ کہتے ساتھ ہی اس شخص کا ہاتھ اٹھا اور لڑکی کے چہرے پر گہری چھاپ چھوڑ گیا۔لڑکی نے پہلے حیرت سے اس شخص کی طرف دیکھا پھر دماغ میں فیصلہ کرتے ہاتھ اٹھایا جو سیدھا اس شخص کے چہرے پر جا لگا۔
تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھ پر ہاتھ اٹھانے کی جب کہا ہے کہ اسے نہیں جانتی تو نہیں جانتی ،اور کہاں ہے تمہاری وہ محبت وہ اعتبار جو مجھ پر تھا بغیر کسی ثبوت کے مجھ پر الزام لگانے والوں کے میں منہ توڑ دوں گی ،باقی عورتوں کی طرح نہ سمجھنا کہ چپ چاپ مار کھاتی رہوں گی جب غلطی نہیں ہے تو کیوں ظلم برداشت کروں۔لڑکی نے اس شخص کو گریبان سے پکڑ کر اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر چیخ کر کہا۔لڑکی کی آنکھیں سرخ ہو چکی تھیں غم و غصّے میں اس کا چہرہ سفید سے سرخ ہوا پڑا تھا۔اس شخص نے گریبان سے ہاتھ تو نہ چھڑوایا بلکہ اسے گلے لگا لیا ہاں یہی یہی تو چاہیے ہوتا ہے لڑکیوں کو کسی کا اسے مزید ڈانٹنے کی بجاۓ مان دینا وہ شدت سے رو پڑی۔