- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Aasmaano Pe Likha by Qanita Khadija
Age difference based | cousin marriage based | Family based | Forced marraige based | revenge based | Rude heroine | social issue
“بیٹا آرام سے بات کرتے ہیں کول ڈاؤن” وہ اسے سمجھاتے بولی جسکا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ چکا تھا۔
“کول ڈاؤن؟ میں کول ڈاؤن ہوجاؤ کیا آپ نے ڈیڈ کی بات سنی؟ سنا انہوں نے ابھی کیا کہاں؟میں اور اس بھگوڑی عورت کی بیٹی سے شادی؟ ان بلیوایبل۔۔۔ آخر آپ نے ایسا سوچ بھی کیسے لیا ڈیڈ۔۔۔مجھے جواب دے۔۔۔ آپ کیسے یہ فیصلہ کرسکتے ہے؟” وہ اونچی آواز میں چلا رہا تھا جب کھلی شلوار قمیض میں وہ ہاتھ کی پشت سے جمائی روکتی ڈائینگ ٹیبل کی جانب آئی۔
“یہ صبح ہی صبح کس کا کتا بھونک رہا ہے؟” اس نے بیزار لہجے میں پوچھا۔۔۔اسکی شکل ہی بتارہی تھی کہ اسکی نیند ڈسٹرب ہوئی ہے۔
“کوئی نہیں بیٹا بس دائم غصے میں چلا رہا تھا۔۔۔اسکے لیے میں سوری کرتا ہوں” کب سے چپ سجاول صاحب بلآخر بول ہی دیے۔
“اوہ مجھے لگا شائد آپکے پڑوسیوں میں کسی کا کتا بھونک رہا ہے۔۔۔۔ اور جہاں تک بات رہی سوری کی تو انکل انسان کو ایسے کام کرنے ہی نہیں چاہیے کہ بعد میں معافی مانگنی پڑ جائے” لطیف سا طنز سب پر کیے اس نے جوس کا گلاس لبوں سے لگا لیا۔ جبکہ دائم نے آنکھوں میں نفرت لیے اسے گھورا جس کو آئے ابھی ایک پورا دن بھی نہیں ہوا تھا اور سکون اس گھر سے رخصت ہوگیا تھا۔
“کافی لمبی زبان ہے تمہاری!!‘‘ ٹیبل پر ہاتھ رکھے اسکے سر کے برابر جھکتا وہ غصے سے پھنکارا۔
“آپ سے زرا سی کم!”اطمینان بھرا جواب دیکر وہ اسے مزید طیش دلا گئی تھی۔