Faseel E Ishq By Rimsha Hayat Novel20231
Faseel E Ishq By Rimsha Hayat
Forced Marriage | Rude Hero | Romantic Novel
کیا تو جانتا ہے کہ تیرے ساتھ کیا ہونے والا ہے؟
اور جو تو نے کیا ہے دبیر کا اشارہ فاز کی حالت کی طرف تھا۔تجھے کیا لگتا ہے میں تجھے آسانی سے جانے دوں گا؟
اور تجھے تو یہ بھی لگ رہا ہو گا کہ دبیر ڈر گیا اور اب کہی چھپ کر بیٹھا ہو گا.
کیا سچ میں تجھے لگتا ہے کہ دبیر تیرے جیسے نالی کے کیڑے سے ڈر سکتا ہے؟
دبیر نے عام سے لہجے میں کہتے ہوئے آفندی کو طیش دلا دیا تھا۔
میرے اڈے پر کھڑے ہوتے تو مجھے دھمکی دے رہا ہے آفندی نے غصے سے اپنے ہاتھ دبیر کے کالر کی طرف بڑھاتے ہوئے کہا۔
جس نے آدھے راستے میں ہی آفندی کے بازوں کو پکڑ کر زور سے جھٹکا تھا۔
اس کے دائیں جانب کرن اور بائیں جانب ذیشان کھڑے تھے۔
پیچھے کھڑے کچھ آدمیوں کو اسد اور کبیر بے ہوش کر چکے تھے۔
یہ اڈا تھوڑی دیر بعد میرا ہونے والا ہے اور مجھے بلکل بھی پسند نہیں ہے کہ کوئی بھی میرے گریبان تک پہنچے
کیونکہ جو بھی ایسی حرکت کرتا ہے میں اُس کے ہاتھ توڑ دیتا ہوں۔
دبیر نے کہتے ہی اپنے سر کو خم دیا کبیر اور اسد اس کے اشارے کے انتظار میں ہی کھڑے تھے دبیر کے جانے کے تھوڑی دیر بعد ہی اسد وہاں آگیا تھا۔
ان دونوں نے مل کر گھر کا پچھلا حصہ اچھے سے دیکھ لیا تھا۔
اسد نے ذیشان کے سر کے پیچھے گن رکھ دی اور دوسری جانب کبیر نے آفندی کی کن پٹی پر گن رکھ دی تھی۔
کچھ پل کا کھیل تھا پہلے بازی آفندی کے ہاتھ میں تھی لیکن اب دبیر کے ہاتھ میں تھی۔

Download Link
Direct Download
Support Novelistan ❤️
Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.
EasyPaisa / JazzCash
0309 1256788
Account name: Safia Bano
Bank Transfer (UBL)
United Bank Limited
Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131
Name: Sadia Hassan
IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131
Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕