- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Faseel E Ishq By Rimsha Hayat
Forced Marriage | Rude Hero | Romantic Novel
کیا تو جانتا ہے کہ تیرے ساتھ کیا ہونے والا ہے؟
اور جو تو نے کیا ہے دبیر کا اشارہ فاز کی حالت کی طرف تھا۔تجھے کیا لگتا ہے میں تجھے آسانی سے جانے دوں گا؟
اور تجھے تو یہ بھی لگ رہا ہو گا کہ دبیر ڈر گیا اور اب کہی چھپ کر بیٹھا ہو گا.
کیا سچ میں تجھے لگتا ہے کہ دبیر تیرے جیسے نالی کے کیڑے سے ڈر سکتا ہے؟
دبیر نے عام سے لہجے میں کہتے ہوئے آفندی کو طیش دلا دیا تھا۔
میرے اڈے پر کھڑے ہوتے تو مجھے دھمکی دے رہا ہے آفندی نے غصے سے اپنے ہاتھ دبیر کے کالر کی طرف بڑھاتے ہوئے کہا۔
جس نے آدھے راستے میں ہی آفندی کے بازوں کو پکڑ کر زور سے جھٹکا تھا۔
اس کے دائیں جانب کرن اور بائیں جانب ذیشان کھڑے تھے۔
پیچھے کھڑے کچھ آدمیوں کو اسد اور کبیر بے ہوش کر چکے تھے۔
یہ اڈا تھوڑی دیر بعد میرا ہونے والا ہے اور مجھے بلکل بھی پسند نہیں ہے کہ کوئی بھی میرے گریبان تک پہنچے
کیونکہ جو بھی ایسی حرکت کرتا ہے میں اُس کے ہاتھ توڑ دیتا ہوں۔
دبیر نے کہتے ہی اپنے سر کو خم دیا کبیر اور اسد اس کے اشارے کے انتظار میں ہی کھڑے تھے دبیر کے جانے کے تھوڑی دیر بعد ہی اسد وہاں آگیا تھا۔
ان دونوں نے مل کر گھر کا پچھلا حصہ اچھے سے دیکھ لیا تھا۔
اسد نے ذیشان کے سر کے پیچھے گن رکھ دی اور دوسری جانب کبیر نے آفندی کی کن پٹی پر گن رکھ دی تھی۔
کچھ پل کا کھیل تھا پہلے بازی آفندی کے ہاتھ میں تھی لیکن اب دبیر کے ہاتھ میں تھی۔