Az-e-Sar-e Nau Zindagi by Maham Shakeel

Genre: Fictional | Emotional Drama | Psychological | Philosophical | coming of age (Self discovery) 

ازِ سرِ نو زندگی
ایک جذباتی و فکری ناول

کہانی کا خلاصہ

“ازِ سرِ نو زندگی” ایک ایسی داستان ہے جو انسان کی زندگی کے نئے آغاز، خود شناسی، اور جذباتی کشمکش کو نہایت خوبصورتی اور گہرائی سے بیان کرتی ہے۔ یہ ناول محبت، درد، اور امید کی باریک لپیٹ میں انسانی روح کی پیچیدگیوں کو کھوجتا ہے۔ مرکزی کردار زندگی کی تلخیوں اور جذباتی زخموں سے گزر کر اپنے اندر ایک نئی روشنی اور مقصد تلاش کرتا ہے۔

ناول میں انسانی نفسیات، احساسِ تنہائی، اور خود کو پہچاننے کے عمل کو نہایت باریک بینی اور دل کو چھو لینے والے انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ ہر کردار کے دل کی بات اور اندرونی جدوجہد کو اتنی خوبصورتی سے بیان کیا گیا ہے کہ قاری خود کو ان کے ساتھ جڑا ہوا محسوس کرتا ہے۔

Sneak Peak 

“ہم نے پوری کوشش کی… مگر….. ۔”
یہ جملہ اُس کے دل پر ہتھوڑے کی طرح لگا۔ جیسے کسی نے اندر موجود تمام جذبات کو ایک جھٹکے میں مسخ کر دیا ہو۔
وہ فرش پر گر گئی، ماں کے قدموں میں، سر رکھ کر زور زور سے رونے لگی۔
“ماں… پلیز… واپس آ جاؤ… میں بہت اکیلی ہو جاؤں گی… کوئی نہیں ہے میرا…”
“اکیلی بیٹیوں کی سب سے بڑی کمزوری اُن کی ماں ہوتی ہے — اور سب سے بڑا سہارا بھی۔”
تبھی کسی نے آہستہ سے اُس کے کندھے پر ہاتھ رکھا۔
وہ پیچھے مڑی — وہی اجنبی شخص، سیاہ قمیص، پریشان چہرہ، مگر آنکھوں میں ایک عجیب سکون۔
“یہ دکھ… لفظوں میں نہیں آتا… میں جانتا ہوں۔”
وہ کچھ نہ بول سکی۔ بس آنکھوں سے آنسو بہتے رہے۔
“میں تمہیں تنہا نہیں چھوڑوں گا۔ کم از کم آج نہیں۔”
“کیوں؟ تم کون ہو؟”
اُس نے رندھی آواز میں پوچھا۔
“بس ایک اجنبی… جو جانتا ہے، خاموش رونا کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے۔”
وہ پاس آ کر زمین پر بیٹھ گیا۔
“اپنے آنسو روکنے کی ضرورت نہیں۔”
“مجھے لگ رہا ہے جیسے… میرے اندر کچھ مر گیا ہے۔”
اُس نے ہاتھ سینے پر رکھا، جیسے اپنی کھوئی ہوئی زندگی کو دوبارہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔
“کبھی کبھی اندر کے جنازے باہر کے جنازوں سے زیادہ وزنی ہوتے ہیں۔”
“تم… سمجھ رہے ہو؟”
وہ حیران تھی۔
“میں تمہارے درد کا دعویٰ نہیں کرتا — لیکن میں اُس سناٹے کو جانتا ہوں، جو کسی عزیز کے چلے جانے کے بعد چھا جاتا ہے۔”
“پہلی بار کوئی… میرے درد کو لفظوں کے بغیر سمجھ پایا ہے…”
اس نے آہستہ سے سر اُس اجنبی کے کندھے پر رکھ دیا۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *