Aye Dil e Sodai by Nazia Zaman

Social Romantic Novel | Suspense | Family based

” ایسے کھوٹے نصیب والی عورت مجھے نہیں چاہیے جو اپنے نصیب سے اناج کا ایک دانا تک اس گھر میں نہ لا سکے۔
فضول کی دردسری اور نیا خرچہ متھے لگا دیا ہے آپ نے میرے۔ مجھے ضرورت نہیں ایسی عورت کی۔ نکل تو میرے گھر سے اور میری زندگی سے۔ خود بھی بھو کی مرے گی اور مجھے بھی بھو کا مارے گی، کسی کام کی نہیں ہے تو ! طلاق دیتا ہوں میں تجھے ، طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں۔۔۔۔!” جبران اور بھی مغلظات اگل رہا تھا لیکن کو نیل مزید ایک لفظ نہیں سن پائی تھی۔ اس نے اپنا بازو چھڑوانے کی کوشش بھی ترک کر دی تھی۔ وہ بس بے یقین نظروں روں سے جبران کو دیکھتی رہ گئی تھی یہاں تک کہ جبران نے اسے گھر سے باہر دھکیل کر دروازہ اس کے منہ پر دھاڑ سے بند کر دیا تھا۔ اندر سے فرخندہ بیگم کے چیخنے چلانے کی آواز آرہی تھی جو جبران کو کوستے ہوئے شاید دروازہ کھولنے کی کوشش کر رہی تھیں لیکن جبران انہیں دروازہ کھولنے نہیں دے رہا تھا۔ اب یہ دروازہ کھلنا کوئی معنی بھی نہیں رکھتا تھا۔ زندگی کے دروازے تو بند ہو چکے تھے نا۔۔۔۔
بس ؟؟؟؟ ختم ہو گیا وہ رشتہ جو بچپن سے اس کی روح سے جڑا ہوا تھا ؟
کیا ایسے ہی کھڑے کھڑے چند لفظوں میں آسمانوں پر بننے والے رشتے ختم ہو جاتے ہیں ؟

ایسے رشتوں کا آخر وجود ہی کیوں ہے جس کی جڑیں اس قدر کھو کھلی ہوتی ہیں کہ فقط چند لفظ اس رشتے کو سرے سے ختم کر دیتے ہیں ؟
اس لمحے کے لیے اسے اتنا سجا یا سنوارا گیا تھا ؟
اس لمحے کے لیے اس کے باپ نے پائی پائی جوڑ کر اسے ہر وہ چیز دی تھی جو اس کے اپنے گھر میں بھی موجود نہ تھی !
اس لمحہ رسوائی کے لیئے ؟؟؟
وہ دونوں ابر واٹھائے نظریں غیر مرئی نقطے پر جمائے بالکل خالی الذہنی کی حالت میں ہاتھ پیر چھوڑے کھڑی تھی جب زندگی پر بند ہونے والا وہ دروازہ کھلتا چلا گیا اور اندر سے آتی بلب کی دودھیا روشنی نے اس کے بے حال سے حال کو فرخندہ بیگم پر عیاں کر دیا تھا۔
“ہائے میری بچی ! ذرا نہ سوچا کیا گنوار ہا ہے تو بے غیرت ! ! ارے سب کچھ لٹادیا۔ کچھ نہ رہا۔۔۔۔۔ میری بچی سے سب کچھ چھین لیا تو نے کمبخت ۔ اس موئے نشے نے برباد کر دیا تجھے اور تو نے ہمیں۔ ! ” باہر نکل کر اس کا سے ساکن وجو د اپنے سینے سے لگاتی وہ گھر کی طرف منہ کر کے چلانے لگیں اور اسے اپنے ساتھ لگائے گھر کے اندر داخل ہو گئیں۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *