- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Itni Mohabbat Karo Na By Zeenia Sharjeel season 01,02
Forced Marriage | Rude Hero | Age Difference | Police Hero | Romantic Novel
حور نے آگے قدم بڑھا کر روم کا دروازہ کھولا تو بےاختیار اس کا ہاتھ اپنی ناک پر گیا۔۔۔پورا روم سگریٹ کی اسمیل اور دھوئیں سے بھرا ہوا تھا،،، زین سامنے چیئر پر آنکھیں بند کئے ہوئے سگریٹ پینے میں مصروف تھا۔۔۔۔ سامنے رکھا ہوا ہے ایش ٹرے سگریٹ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں سے تقریبا بھر چکا تھا حور کو دکھ ہونے لگا
“شاہ”
حور نے ہمت کرتے ہوئے زین کو پکارا
“کیوں آئی ہو یہاں پر جاؤ یہاں سے”
حور کے پکارنے پر زین نے آنکھیں کھول کر حور کو دیکھا اور غرا کر کہا
“شاہ میری بات سن لو پلیز”
حور نے ڈرتے ہوئے قدم آگے بڑھائے اور ہمت کرکے دوبارہ کہا
“سنائی نہیں دے رہا تمہیں،، جاو یہاں سے اس وقت”
چیخ کر کہتے ہوئے زین نے پاس پڑا ہوا ہے آیش ٹرے کھینچ کر زمین پر مارا جو چھوٹی چھوٹی کرچیوں میں پورے کمرے میں بکھر گیا ساتھ ہی حور کے قدم بھی وہی رک گئے
حور اس کے کہنے پر کمرے سے گئی تو نہیں مگر بے بسی سے وہ بس اس کو دیکھے جا رہی تھی اور زین بھی آنکھوں میں غصہ لیے ہوئے اسی کو دیکھ رہا تھا
“میں سوری کہنے آئی ہو غلطی ہو گئی مجھ سے مجھے معاف کر دو”
حور نے آگے قدم بڑھاتے ہوئے زین کے سامنے آکر کہا
“میری بات سمجھ میں نہیں آ رہی ہے تمہیں۔۔۔ کہ میں کیا بکواس کر رہا ہوں”
زین ایک دم کرسی سے اٹھتا ہوا اس کے قریب آ کر بولا
“شاہ پلیز میں سوری کر تو رہی ہوں نہ تم سے۔۔۔ اس طرح نہیں کرو میرے ساتھ”
حور نے روتے ہوئے زین کے سینے پر سر رکھتے ہوئے کہا
“تمہاری یہ معصوم شکل اور آنسوؤں کی برسات میرے غصے کو کم نہیں کررہی ہے مزید بڑھا رہی ہے اس لئے آخری بار کہہ رہا ہوں چلی جاؤ یہاں سے”
زین نے حور کے دونوں بازو پکڑ کر خود سے الگ کرتے ہوئے ایک جھٹکے سے حور کو خود سے دور کیا۔۔
حور اپنا بیلنس برقرار نہیں رکھ سکی،، اس سے پہلے زین بڑھ کر اس کو دوبارہ تھامتا وہ دور جا کر گری
“حور”