- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Dastan-e-Firaq By Haleema Sadia
Emotional fiction | Drama | Love tragedy
Discription
محبت… وہ جذبہ ہے جو لفظوں میں قید نہیں ہوتا،
فراق… وہ کرب ہے جو وقت کی گرد میں بھی مٹتا نہیں،
اور “داستانِ فراق”… ان دونوں کا ایک سچا، خاموش گواہ ہے۔
اُن رشتوں کی بات ہے جنہیں ہم نبھاتے ہیں، اُن قربانیوں کی جنہیں ہم زبان نہیں دیتے،
اور اُن فاصلوں کی جو بسا اوقات دلوں کے درمیان آ کر سب کچھ بدل دیتے ہیں
یہ کہانی اُن سب کے نام جو کبھی ٹوٹ کر کسی سے محبت کر بیٹھے تھے،
اور پھر خاموشی سے اُس محبت کو اپنے اندر دفنا بیٹھے۔
SNEAK PEAK
اِرتِضاء حیات رات تقریباً ساڑھے دو بجے گھر پہنچا۔ خاموشی سے دروازہ کھولا اور سیدھا اپنے کمرے کی طرف بڑھا۔ جیسے ہی کمرے کا دروازہ کھولا، اُس کی نظر سامنے صوفے پر بیٹھی شفَق حیات پر پڑی، جو صوفے کی ہینڈل پر سر رکھے خاموشی سے آنسو بہا رہی تھی۔
اِرتِضاء دروازے پر ہی ساکت کھڑا رہ گیا۔ اُس نے شفق کو کبھی اس حالت میں نہیں دیکھا تھا—یوں ٹوٹا ہوا، بکھرا ہوا، کسی امید سے خالی چہرہ۔ دل چاہا دوڑ کر اُسے سینے سے لگا لے، لیکن… کس رشتے سے؟ کس حق سے؟
اپنے جذبات کو ضبط کرتے ہوئے اس نے دھیرے سے شفق کو مخاطب کیا
“شفق، تم یہاں؟”
شفق نے آہستہ سے سر اُٹھایا۔ اُس کی آنکھیں رو رو کر سوجی ہوئی تھیں، چہرے پر آنسو اور واضح تھپڑوں کے نشان تھے۔
“بھائی… مجھے آپ سے ایک بات کرنی ہے۔”
اِرتِضاء خاموشی سے اُس کے ساتھ صوفے پر بیٹھ گیا۔
“ہاں، بولو۔”
“میں آپ سے شادی نہیں کر سکتی۔”
یہ سن کر اِرتِضاء کو لگا جیسے اُس کا سانس رک گیا ہو، جیسے اندر کچھ ٹوٹ کر بکھر گیا ہو، مگر وہ کچھ نہ بولا۔
شفق کی آواز لرزنے لگی،
“میں کسی اور سے محبت کرتی ہوں…
جب کچھ لمحے ارتضا کچھ نہیں بولے تو شفق نے دوبارہ مخاطب کیا آپ خاموش کیوں ہیں؟پوچھیں گے نہیں کس سے ”
اِرتِضاء کا حلق خشک ہو گیا، پھر بمشکل بولا،
“کس سے؟”
“آپ کے دوست… شہریار سے۔”
خاموشی چھا گئی۔ صوفے کے کشن جیسے وقت کے ساتھ دبنے لگے۔
“آپ نے ہمیشہ میری ہر بات مانی ہے… میری ہر ضد پوری کی ہے۔ بس یہ ایک آخری خواہش بھی پوری کر دیں… خدا کے لیے۔”
یہ کہہ کر شفق صوفے سے اُٹھ کر اِرتِضاء کے قدموں میں بیٹھ گئی۔
“آپ کو خدا کا واسطہ ہے، میں آپ کے پاؤں پکڑتی ہوں، بابا سے بات کریں۔ میں نہیں جی سکوں گی اُس کے بغیر۔”
اِرتِضاء نے جلدی سے اُسے بازو سے تھاما۔
“شفق، اُٹھو… یہ تم کیا کر رہی ہو؟”
“بھائی، میں آپ سے اپنی محبت کی بھیک مانگ رہی ہوں۔ خدا کے لیے بابا سے بات کریں۔”
اس سارے وقت میں شفق نے ایک لمحے کے لیے بھی ارتضا کے چہرے سے اپنے نظر نہیں ہٹائی تھی مگر اِرتِضاء کا چہرہ جیسے پتھر ہو گیا تھا… بے تاثر، ساکت۔
کچھ پل بعد وہ دھیرے سے بولا،
“میں… کل بابا سے بات کروں گا۔”
یہ الفاظ اُس نے کس دل سے کہے، یہ صرف وہی جانتا تھا۔
“شفق، تم جانتی ہو محبت کا سب سے تکلیف دہ لمحہ کون سا ہوتا ہے؟ جب تم کسی کو اپنی روح کی گہرائیوں سے چاہو، اور وہ کسی اور کو چاہے… اور تم سے تمہاری ہی محبت کی قربانی مانگے۔”