Rasta by Maryam Imran

Cousin Marriage Based | Forced Marriage | Arrogant heroin | Rude Heroin |  Romantic Novel 

مہیں ایک دفعہ کی بات سمجھ میں نہیں آتی زرغہ؟؟
ثمرہ نے اسے ایک بار پھر ضد کرتے دیکھا تو اپنے لہجہ کو سخت کرنے سے روک نہ پائ۔۔
کیوں ماما اس میں برائ کیا ہے ؟آج کل تو بہت مقبول ہے فیشن کی دنیا اور ہمارا اسٹیٹس بھی کوئ لوئر کلاس نہی جو اپ مڈل کلاس فیملی کی ٹپیکل ماوں کی طرح بیہیو کررہی ہیں۔۔
واٹ ربش!!۔۔
ماں ماں ہوتی اپنی اولاد کے لیے اچھا سوچنے میں اسکا اسٹیٹس درمیان میں نہی اتا۔۔۔چاہے وہ بنگلے میں رہتی ہو یہ پھر کچے مکان میں۔۔۔۔
زرغہ کی بات پہ ثمرہ جو اپنی وارڈ روب میں کپڑے رکھ رہی تھی پلٹ کر بولی۔۔۔
ماما پلیز میں نے خالی آپ سے ایک ریمپ واک کے لیے پرمیشن مانگی ہے کسی ننگے ناچ کی نہی۔۔زرغہ نے بھی اس بار ہٹ دھرمی سے ثمرہ کے آگے کہا۔۔
میرے نزدیک یہ ننگا ناچ جیسا ہی ہے ثمرہ نے بھی کافی غصیلے لہجہ میں کہا۔۔
بس ماما میں نے آپکو بتا دیا وہ شو میری دوست تارا کا بھای راجا آرگنائز کررہا ہے اور اس نے مجھے خاص افر کی ہے اس شو کی اور میں اپکی۔خاطر یہ چانس مس نہی کرنے والی یہ یاد رکھیے گا۔۔یہ بول کے زرغہ کمرے سے چلے گئ۔۔
زرغہ کے لہجہ میں ہٹ دھرمی دیکھ کے ثمرہ جہاں شاکڈ تھی ۔۔وہی
ثمرہ کے آگے چھن سے کسی کا چہرہ آیا ۔۔زرغہ کی آج ہٹ دھرمی اسے بہت کچھ جتا چکی تھی کے کچھ بھی کرلیا جائے مگر کہی نہ کہی اولاد میں ماں باپ کا عکس اسکی کوئ ایک عادت آ ہی جاتی ہے۔۔
آج ثمرہ کو بھی زرغہ میں اسکے باپ کی جھلک دیکھی جس نے اپنی فیملی اور اپنی خواہش میں سے اپنی خواہش کی طرف جانے والا راستہ چنا ۔۔
ثمرہ اپنا سر تھام کے بیڈ پہ بیٹھ گئ ایک کسک تھی اسے شاید وہ اپنی بچیوں کی پرورش ٹھیک طریقہ سے نہی کرپائ شاید تربیت میں ماں کی ساتھ ساتھ باپ کا کردار بھی بہت اہمیت رکھتا اس بات کا احساس آج شدت سے ثمرہ کو ہورہا تھا۔۔
زرغہ غصہ میں اپنی ماما کے کمرے میں سے نکلی اسکا ارادہ تیزی سے گھر کے باہر جانے کا تھا جب راستہ میں اسکا ٹکراؤ زرقان سے ہوا۔
ارے ارے میری تیز گام کہاں جارہی ہو اتنے غصہ میں؟؟
زرقان نے اوپر سے نیچے تک زرغہ کو دیکھا جو بلیک سوٹ میں قیامت ڈھارہی تھی۔۔
زرقان ابھی میرا موڈ بہت خراب ہے پلیز اسٹے اوے۔۔۔۔۔
ارے میری جان اتنا غصہ نہی کرتے تم تو میری جان من ہو چلو جلدی بتاو اپنی جان کو کیا ہوا؟؟
کیا جان جان لگا رکھا ہے اپنا کام کرو سمجھے کہاں نہ میرے راستے سے ہٹو یہ بول کے زرغہ نے باقاعدہ زرقان کو اپنے آگے سے ہٹایا اور گھر سے باہر چلی گی۔۔
ابھی زرقان یہ سوچ رہا تھا کے اسکی جان کو ہوا کیا ہے کے جبھی اسکے اوپر کسی نے پانی کی بالٹی الٹ دی وہ جو ایڈن روب کے برینڈد سوٹ میں تھا اور اسکی تیاری کی وجہ زرغہ تھی جسکے ساتھ وہ آج ڈنر پہ جانا والا تھا مگر اپنے اوپر پلس اپنے ارمانوں پہ پانی پڑتا دیکھ اسکا منہ حیرت سے کھلا رہ گیا اس نے بھیگے چہرہ کے ساتھ جب نگاہ اٹھا کے اوپر دیکھا تو صاحبہ اپنی چمکتی بتیسی کے ساتھ کھڑی تھی۔۔
اور زرقان کا ایساحشر دیکھ وہ بہت مشکل سے اپنی ہنسی دبا رہی تھی صاحبہ نے اوپر سے ہی کہا۔۔
وہ کیا ہے اکثر اتنی بےعزتی کےبعد انسان کا چلو بھر پانی میں ڈوبنے کا دل چاہتا ہے ۔مگر تم تو یہ کام کرتے نہی تو یہ۔کام میں نے کردیا چلو بھر نہ صحیح بالٹی بھر کے تھا اچھے سے ڈوبکی لگا لو۔۔
یہ بول کے صاحبہ نے فرضی کالر جھاڑے جیسے زرقان کو بھگوکے اس نے بہت عظیم کام کیا ہو۔۔
زرقان نے اپنے منہ پہ سے پانی کی بوندوں کو صاف کیا اور کہا۔۔۔
آج تمہیں میں اپنے ہاتھوں سے قتل کرونگا مست چڑیل۔۔
زرقان کا پارہ ایک دم ہائ ہوا۔اور وہ اوپر کی طرف بھاگا۔۔
صاحبہ نے وہاں سے ڈور لگائ اور کہا۔۔
پہلے پکڑ کے دیکھاو تھرڈ کلاس عاشق ۔یہ بول کے صاحبہ جھٹ سے اپنے کمرے میں بند ہوگئی اور زرقان بیچارا بند دروازہ پہ اپنے لاتے گھونسے مارتا رہا۔۔
ہمدانی ہاوس کا کوئ بھی فرد ان دونوں کی چیخوں پکار سن کے باہر نہی ایا کیوں سب کو پتہ تھا یہ۔انکا روز کا۔کام ہے۔۔۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *