Hisar E JananBy Hijab Hassan

Second Marriage | Age Difference  | Romantic Novel

ارے اگئی میری شہزادی کتنا انتظار کروایا تڑپ رہا تھا میں ۔۔۔۔۔۔ میر سبطین اس کی طرف بر جوش سا بڑھا تو وہ شاہ زمان کے پیچھے چھپ گئی
کہا تھانا یہاں نہیں جاتے تم نہیں مانے چلو یہاں سے اب ۔۔۔۔۔ وہ شاہ زمان کا بازو پکڑے چلائی لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہوا
اجاؤ میری بلبل ۔۔۔۔۔ سبطین نے اس کا باز و جکڑتے شاہ زمان کے پیچھے سے نکالا تو وہ زور سے مزاحمت کرنے لگی
مان چھڑوا مجھے پلیز چلو یہاں سے۔۔۔۔۔ وہ پھڑ پھڑاتی ہوئی بولی
نا جان من یہی تو لایا ہے تمہیں میرے پاس میرے کہنے پر نکاح کیا اب یہ تجھے طلاق دے گا اور میں
بولا اپناؤ گا لیکن اس کے نکاح میں رہ کیا فرق پڑتا ہے۔۔۔۔۔۔ وہ خباثت سے با
چھوڑو مجھے کمینے انسان جھوٹ بول رہے ہو بکو اس کر رہے ہو تم ۔۔۔۔۔۔ ایمان چلائی ہیں نامان بکواس کر رہا ہے نا یہ آدمی جھوٹ بول رہا ہے مجھے بھروسہ ہے تم پر تنتم نہیں جانتے اسے یہ
وہی آدمی ہے جو مجھے ٹارچر کرتا تھا یہ وہی شیطان ہے۔۔۔۔۔ ایمان زور سے چلائی اور اس سے بازو چھڑوانے لگی

کتنا یاد آتی تھی تم کتنا مال چکھا لیکن تمہارے والا نشا کسی میں نہیں تھا۔۔۔۔۔۔ سبطین اس کی ان سنی کر کے اپنی ہانک رہا تھا
مان۔۔۔۔۔۔ اسے پتھر کا مجسمہ بنے دیکھ ایمان نے سسک کر پکارا میں نے کام کر دیا تمہارا اب اسے چپ کروانا تمہارا کام ہے اور سنبھالنا سر درد کر رہا ہے اڈا اچھا ہے ویسے تمہارا ۔۔۔۔۔۔ شاہ زمان مسکرا کر بولا تو ایمان پر ساتوں آسمان ٹوٹ کر گرے مان یہ کیا کہہ رہے ہو تم اس سے مت ڈرو پلیز تم ڈر کر کہہ رہے ہونا۔۔۔۔۔ ایمان سکتی بولی چپ کریں کان پک گئے ہیں میرے آپ میں ایسا ہے کیا جو میں مرتا آپ پر طلاق یافتہ عورت اور اوپر
سے ذہنی مریض ۔۔۔۔۔ شاہ زمان ناگواری سے بولا تو سبطین نے شیطانی قہقہہ لگایا نانا میری ڈارلنگ کو ایسا مت بولو دیکھو طلاق میں نے دی اب واپس بھی میرے پاس ہے۔۔۔۔۔۔ وہ
خباثت سے بولا
کوئی چائے پانی ہی پلا دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاہ زمان تخت پر بیٹھتا بولا
ضرور تم نے ہمارا کام کیا ہے کام کے بندے ہو آگے بھی کام اسکتے کو ۔۔۔۔۔ سبطین خوشدلی سے بولا اور چائے کا حکم جاری کیا تو اس کا بندہ فوراً غائب ہوا ایمان تو پتھر کا مجسمہ بن گئی تھی وہ بس شاہ زمان کو دیکھے جارہی تھی

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *