- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
You Are Mine By Zeenia Sharjeel
Hero Police officer| Rude Hero | Love Story Base | Romantic novel
“اندر باہر سب سائز پرفیکٹ ہے نا”
اس کے پیچھے کھڑے ہوکر شیشے میں سے تعبیر کو دیکھتا ہوا انتہائی سنجیدگی سے پوچھ رہا تھا جیسے کوئی بہت ہی سیریس بات ہو تعبیر منہ سے کچھ نہیں بولی مگر دل میں سوچنے لگی
“اگر یہ شخص شوہر نہیں ہوتا تو میں اسے کمینہ ضرور کہتی”
“تمہارے فیس ایکسپریشن سے کچھ ایسا ساونڈ آرہا ہے جیسے تم مجھے کمینہ کہہ رہی ہو”
ارتضیٰ کے بولنے کی دیر تھی تعبیر نے پلٹ کر اپنے ہاتھوں سے اسے سینے اور کندھے پر مارنا شروع کر دیا
“یار کیا کر رہی ہو،، شوہر ہوں تمہارا” اپنا بچاؤ کرتے ہوئے ارتضیٰ نے تعبیر کو کہا
“تعبیر”
مریم جو کے ارتضیٰ کی آواز سن کر،، ان کے بیڈروم کا دروازہ کھلا دیکھ کر اندر روم میں آئی اور اپنے لال کی پٹائی ہوتے دیکھی تو حیرت سے تعبیر کو پکارا
“مما یہ مجھے پتہ نہیں کب سے تنگ کر رہا ہے میں نے کوئی برانڈ ورانڈ کی بات نہیں کی تھی اس نے فضول میں آپ سے جھوٹ بولا۔۔۔ اگر میرا ٹیسٹ ایسا ہوتا تو میں اسے کبھی منہ نہ لگاتی۔۔۔ ابھی بھی چھچھورے سوالات پوچھ کر مجھے تنگ کر رہا ہے”
تعبیر مریم کے گلے لگ کر اپنی صفائی دیتے ہوئے رونے لگی۔۔۔ جبکہ اس کی آخری دو باتوں پر جہاں مریم سٹپٹائی وہی ارتضیٰ اچھا خاصہ شرمندہ ہوگیا اسے بالکل توقع نہیں تھی کہ اس کی اسنووائٹ اتنی بے وقوف ہے وہ مریم کے سامنے منہ پھاڑ کر ایسے باتیں بتائے گی
“اف میری بچی رونے کی کیا بات ہے وہ تمہیں ایسے ہی تنگ کر رہا ہوگا۔۔۔۔ ارتضیٰ اب تم بری طرح پٹو گے میرے ہاتھوں سے اگر اب تم نے تعبیر کو تنگ کیا۔۔۔ چلو ہم اپنے روم میں چلتے ہیں”
مریم ارتضیٰ کو ڈانٹ کر تعبیر کو چپ کراتی ہوئی اپنے روم میں لے گئی
