- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Laa Fani Ishq By Jannat Zaib
Rude hero | Forced Marriage | Secret Agent Base | Romantic Novel | Complete Novel
ایک کپ کافی میرے کیبن میں بھجوا دیں
کافی کا آڈر دیے عائرہ نے فون ریسور رکھا اور ابھی کھڑی وہ اپنے گلوز اتار ہی رہی تھی کہ کیبن کا دروازہ کھول ہاد اندر آیا جسے دیکھ عائرہ حیران ہوئی کیونکہ فلحال اسے آفیس میں ہونا چاہے تھا
آپ اس وقت یہاں
اپنی حیرانگی بھلائے اسنے ہلکی سی مسکان کہ ساتھ پوچھا
ہمم آپ نے کال ریسو نہیں کی تو میں خود چلا آیا
اسکے موبائل کی طرف اشارہ کر وہ چلتے ہوئے اسکے قریب آیا اور ساتھ ہی اسکی کمر میں ہاتھ ڈال کر اسے اپنے نزدیک بھی کرچکا تھا
موبائل یہاں تھا اور میں سرجری روم میں تو فون ریسو کیسے کرتی
اسکی شرٹ کہ کھولے بٹینز کو بند کرتے ہوئے جواب آیا جبکہ وہ اسکی حرکت پر صرف مسکرا دیا
کچھ کہنا تھا آپ کو
اب کی بار سوال اسکی آنکھوں میں دیکھ کر کیا گیا
آپکی یاد آرہی تھی
بنا بات گہمائے اسنے پرشوق نگاہوں سے دیکھتے ہوئے سچ بیان کیا جس پر عائرہ نے گھڑی کی جانب دیکھا جہاں 30۔10 ہورہے تھے مطلب ان دونوں کو ملے ابھی محظ دو گھنٹے ہی گزرے تھے لیکن اسکے انداز پر ایسا لگ رہا تھا جیسے دو سال گزر گئے ہو
ہاد یہ کیبن ہے میرا
اسکی شیو کی ہلکی ہلکی چھبن گردن پر محسوس کر عائرہ نے گدگدی اور کچھ کیبن کا خیال کراسے روکنا چاہا
مجھے مطلب آپ سے ہے جگہ یا وقت سے نہیں
اپنے لب اسکی گردن پر رکھتے ہوئے وہ پرشوخ لہجے میں بولا
آپ یہاں یہ سب کرنے آئے ہیں
اپنا دائینا ہاتھ اسکے سینے پر رکھ کر پیچھے کرتے ہوئے عائرہ نے اسے آنکھیں دیکھائی جو ڈرنے کی بجائے مزید بیگرا
کیا کروں آپ کو دیکھ کر میرے جزبات خود با خود بے قابو ہوجاتے ہیں اور پھر دور رہنا مشکل نہیں ناممکن ہوجاتا ہے
اسکی خوشبو کو سانسو میں بھرے وہ بہکے بہکے انداز میں گویا ہوا

Download Link