- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Hala By Umme Hania
Genre: Rich Hero| Middle Class Heroine| Sudden Nikkah| Suspense| Family| Cousin Marriage Based | Love At First Sight| Friendship| Secrets| Most Caring Hero| Innocent Heroine| Happy Ending Based Marvellous Novel
وہ نہایت خوبصورت لڑکی تھی۔۔۔ جسکی معصومیت اپنی جانب کھینچتی تھی مگر اسکا معیار کبھی بھی خوبصورتی نہیں رہا تھا۔۔۔ ہالہ کی جانب متوجہ بھی وہ اسکی خوبصورتی نہیں بلکہ اسکی خوب سیرتی کے باعث ہوا تھا۔۔۔ مگر نور کو دیکھتے وہ بہت کچھ سوچنے پر مجبور ہو اٹھا تھا۔ یہ لڑکی اسکے نکاح میں تھی اسکی منکوحہ۔۔۔ اسکا ضمیر گوارہ نہیں کر رہا تھا کہ وہ اسے دھوکہ دے۔۔ چاہیے نکاح جن بھی حالات میں ہوا تھا مگر وہ اس سے منسوب ہو چکی تھی۔۔۔ نور کے چائے کی ٹرے میز پر لا کر رکھنے سے وہ سوچوں کے بھنور سے باہر نکلا ۔۔ دریاب نے چائے کا کپ اٹھایا تو نور بعجلت میز پر بکھرا اپنی کتابوں کا بکھیرا سمیٹنے لگی اور خود اسی صوفے پر بیٹھنے کی بجائے سنگل صوفے ہر بیٹھتی چھوٹی چھوٹی چائے کی چسکیاں لینے لگی۔۔۔
یہاں اکیلی ہوتی ہو تم۔۔۔ دریاب نے پھر سے باتوں کا تسلسل قائم کیا
نہیں شبو ساتھ ہوتی ہے کمال انکل بھی آتے جاتے رہتے ہیں۔۔۔ وہ کپ کے کنارے پر انگلی پھیرتی دھیمی آواز میں گویا ہوئی۔۔۔ مجھے تم سے چند ضروری باتیں کرنی ہیں نور امید ہے کہ تم مجھے سمجھو گئ۔۔۔ دریاب نے گلہ کھنگارتے بات کا آغاز کیا۔۔۔ نور چونک کر اسکی جانب متوجہ ہوئی ۔۔۔ ہمارا نکاح جن حالات میں ہوا تم جانتی ہو۔۔۔۔ ایسے میں میں ذہنی طور پر اس نکاح کے لئے تیار نا تھا اور یقیناً یہ تمہارے لئے بھی اتنا ہی غیر متوقع ہو گا جتنا کہ میرے لئے۔۔۔۔ لیکن اب میں تمہیں بالکل بھی اندھیرے میں نہیں رکھنا چاہتا۔۔۔۔دریاب کے طرز تخاطب پر نور کا دل زور سے ڈھرکا کہ ناجانے اب وہ کونسا انکشاف کرنے والا تھا۔۔۔
میں اپنی کولیگ میں انٹرسٹڈ ہوں۔۔۔ میرے کبھی وہم و گمان میں بھی ایسی ہنگامی صورتحال میں نکاح کرنا نا تھا۔۔۔ چھن سے نور کے اندر کچھ ٹوٹا تھا جس کی چھبن دل میں پوری شدت سے ہوئی تھی۔۔۔ تم میرے بابا کی پسند ہو۔۔۔ انہیں کے کہنے پر میں نے تم سے نکاح کیا۔۔۔ نور سانس تک روکے اسے سن رہی تھی۔۔۔یہ سب غیر متوقع نا تھا مگر پھر بھی اسکی حیرت تھی کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی۔۔ اندر کہیں دل سے ٹھیسیں اٹھ رہی تھیں۔۔۔ اس نے سن رکھا تھا کہ شادی ایک جوا ہوتا ہے قسمت قسمت کی بات ہے کہ چاہے تو وہ جوا جیت جائے چاہے تو ہار جائے۔۔۔ تو مطلب وہ شادی نامی یہ جوا مکمل طور پر کھیلے بنا ہی ہار چکی تھی۔۔۔۔
