- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Bandhan By Mahi Shah Hiba Khan
Force marriage | Cousin marriage | Innocent heroin | Romantic Novel
بہن ہمیں تو آپ کی چھوٹی بیٹی پسند آئی ہے وہ عورت خوش ہوتے ہوئے بولی۔۔
یہ سنا تھا کہ بالاج اٹھ کھڑا ہوا کیا بکواس ہے یہ جس کا رشتہ دیکھنے آئی ہوں نا اس کا دیکھیں خبر دار ہمارے گھر کی عزت کو یوں اچھالا یہ پسند آئی تو وہ پسند نہیں کوئی دوسری پسند آگئی کوئی بھیڑ بکریاں نہیں ہیں ہمارے گھر کی عزت ہے ہماری میری بہن ہے حورم۔۔ بالاج تو دھاڑ رہا تھا۔۔۔ تو کیا ہم اپنے خوبرو نوجوان کے یہ سانولی لڑکی لے جائیں کیا عورت بھی اٹھ کھڑی ہوئی۔۔
تو آپ پھر یہاں سے دفع ہو جائیں آپ نے اپنا بیٹا دیکھا کے 40 سال کا انکل لگتا ہے اور میری بہن آپ کے بیٹے کے لائق بھی نہیں ہے۔۔۔۔
حور سے مزید برداشت نہ ہو اوہ روتی ہوئی کمرے میں بھاگی تھی۔۔ دانش نے لب میچ کر اسے دیکھا تھا
وہ اس کے پیچھے کمرے میں گیا ۔۔۔
بالاج بیٹا بیس کرو عثمان صاحب نے تحمل سے کہا۔۔۔
نہیں چھوٹے پاپا ان کی ہمت کیسے ہوئی ہماری حور کے بارے میں ایسی باتیں کرنے کی۔۔۔۔ دیکھیے آپ لوگ جائیں آئندہ کبھی کسی کے گھر جا کر ایسا تماشہ مت کریے گا دولوگ بھی منہ بناتے
ہوئے چلے گئے۔۔
واجد خان تو چاہتے تھے کہ حور کی شادی بالاج سے ہو ان کے حصے کی دولت بھی ان کے پاس آجائے لیکن بالاج تھا کہ مان ہی نہیں رہا تھا ان کے ذہن میں ترکیب آئی تھی وہ وہاں ہی بیٹھے بیٹھے دولت کی لالچ میں آکے بہت بڑا پلان کر چکے تھے۔۔۔۔
دعا تو ڈر رہی تھی اب وہ جلاد کیا کرے گا وہ کیوں ان کے سامنے گئی اور حور آپی کا بھی دل ٹوٹ تر
دانش حور کے پاس کمرے میں گیا نوال پہلے اس کے پاس بیٹھی تھی نوال کو کبھی کبھی بہت برا لگتا تھا جور کے لیے۔۔ حور پلیز چپ کر جاؤ اور بڑھا لڑ کا تمہارے قابل ہی نہیں تھا۔۔۔۔
نوال میرے ساتھ ہی ایسا کیوں اگر میرا رنگ کالا ہے تو کیا میر انصیب بھی کالا ہے مجھے میری خوشیاں نہیں مل سکتی کیا میرے لیے یہی لوگ رشتہ لائیں گے وہ روتے ہوئے بولی۔۔۔
نہیں حور دیکھنا آپ کے لیے تو کوئی شہزادہ ہی آئے گا۔۔۔
نہیں نوال ہم جیسوں کے لئے شہزادے نہیں آتے شہزادوں کو بھی تو شہزادیاں ہی چاہیے ہوتی ہیں
تو میری دوست کون سا شہزادی سے کم ہے۔۔ دانش بھی اندر آتا ہوا بولا ۔۔۔۔
میں خود اپنی دوست کے لیے شہزادہ ڈھونڈوں گا حور نے بھیگی آنکھوں سے دانش کی طرف دیکھا کیا تم نہیں ہو سکتے میرے شہزادے وہ سوچ رہی تھی ۔۔۔۔
