Agar Tum Sath Ho By Esha Gull

Rape Base | Social Issue base  | Completed Novel

Novel code: Novel20487

یہ بچہ کسی اور کا نہیں بلکہ میرا ہے۔

اس آواز پر سب نے نظریں گھما کر دروازے کے بیچ و بیچ کھڑے شخص کی طرف دیکھا۔
سب کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں کیوں کہ دروازے پر کوئی اور نہیں بلکہ روحاب تھا۔سب روحاب کو اس طرح دیکھ رہے تھے جیسے پہلی دفعہ دیکھ رہے ہوں۔
روحاب تیز قدم اٹھاتا سجل کے پاس آیا۔
جھک کر دونوں کندھوں سے اسے تھام کر اپنے ساتھ کھڑا کیا اور بولا۔
بس کر دیں چھوٹی ماما اب ایک اور دفعہ بھی آپ سجل پر ہاتھ نہیں اٹھائیں گیں۔
کیوں کہ اس میں سجل کا کوئی قصور نہیں ہے سجل نے قصور ہے جو کچھ بھی ہوا وہ میری غلطی تھی میں ہی اپنے ہوش و حواس میں نہیں تھا۔
میں جانتا ہوں کہ میں نے بہت بڑا گناہ کیا ہے مگر اس گناہ کی سزا سجل کو کیوں ملے اسے تو ویسے بھی میرے یہ سب کرنے کی وجہ سے سزا مل ہی رہی ہے۔اگر آپکو ہاتھ اٹھانا ہے تو مجھ پر اٹھائیں جان سے مارنا ہے تو مجھے ماریں مگر اب ایک اور خراش نہیں سجل کو مت آئے۔
دیکھیں اس کی طرف اور بتائیں کہ آپ سب میں سے کسی ایک کو بھی ایسا لگتا ہے کہ سجل کبھی ایسا کر سکتی ہے۔
آپکی تربیت اسکو یہ سب کرنے کی اجازت کبھی نہیں دیتی جو وہ اتنا بڑا قدم اٹھائے اس نے تو کبھی ایسا سوچا تک۔۔۔۔۔
ٹھاہ۔۔۔
روحاب کی بات منہ میں ہی رہ گئی جب بڑے پاپا نے ایک زوردار تھپڑ اسکے گال پر رسید کیا۔
اسکی تربیت اسے اس چیز کی اجازت کبھی نہیں دیتی یہ تو مان لیا مگر ہماری تربیت نے تمہیں اس چیز کی اجازت کب سے دے دی۔
وہ قصور وار نہیں ہے یہ بھی مان لیا مگر تم قصور وار کیوں ہو تم نے آخر ایسا کیوں کیا۔
آخر کیا بھر گیا تھا تمہارے دماغ میں تو ساری سدھ بدھ کھو بیٹھے تھے کہاں بیچ آئے تھے اپنی غیرت۔جواب دو مجھے آخر چپ کیوں ہو۔
شرم آ رہی ہے مجھے پولیس کی وردی میں کھڑے اپنے اس بیٹے پر ہاتھ اٹھاتے ہوئے جس پر صرف مجھے بھی نہیں بلکہ سب کو ناز تھا۔
مگر تم نے تو اپنی وردی کی لاج بھی نا رکھی ذرا شرم نا آئی تمہیں۔
کیا قصور تھا اس معصوم بچی کا جو اس پر زندگی بھر کے لئے اتنا بڑا داغ لگا دیا۔
بڑے پاپا نے سجل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا جو حیرت اور بے یقینی کا پتلا نہیں بس روحاب کو ہی دیکھ جا رہی تھی کہ آخر کیا سوچ کر اس نے اتنا بڑا الزام خود پر لے لیا۔
بس یہی تو غلطی ہوگئی مجھ سے اور میں اس پر شرمندہ بھی ہوں پاپا۔
روحاب نے سر اور نظریں دونوں جھکا لیں

Download Link

Support Novelistan ❤️

Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.

EasyPaisa / JazzCash

0309 1256788

Account name: Safia Bano

Bank Transfer (UBL)

United Bank Limited

Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131

Name: Sadia Hassan

IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131

Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *