Wo Howe Meharbaan by Zeeniya Sharjeel

Rude Hero Based | Possessive Husband Based | Innocent Heroine Based | Romantic

Novel code: Novel20486

“ارے بھائی کون ہو تم، میں تمہیں نہیں جانتا تم مجھے کیوں مار رہے ہو اتنی بری طرح سے”
چار سے پانچ زوردار لاتیں اس کے پیٹ میں پڑی تو وہ بری طرح درد سے کرہاتا ہوا معظم سے بولا۔۔۔ معظم نے اس کے دوستوں کو پہلے ہی ہاتھ کے اشارے سے منع کر دیا تھا اس لئے باسل کے دوست دوسرے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوئے تماشہ دیکھ رہے تھے وہ باسل کو بچانے نہیں آئے
“بہت شوق ہے تجھے لڑکیوں سے ان کے پیسے چھیننے کا،، کیا سمجھ رہا تھا تو، میں تجھے بخش دوں گا”
معظم جو کہ قاسم کے بلانے پر یہاں آیا تھا باسل کو ہوٹل پر بیٹھا دیکھا تو پیٹنا شروع کر دیا۔۔۔ وہ باسل کی مزید دھلائی کرتا ہوا بولا
“وہ کوئی غیر لڑکی نہیں تھی بلکہ میری بھابھی تھی، میں وعدہ کرتا ہوں گھر جا کر انہیں سارے رقم لوٹا دے گا۔۔۔ پلیز اور نہیں مارنا مجھے درد ہو رہا ہے”
معظم کی سخت ہاتھ کے مُکے اور گھونسوں کی تاب نہ لاتے ہوئے اب وہ باقاعدہ رو رہا تھا۔۔۔ سندیلا سے پہلے اس نے یہ حرکت اور کسی دوسری لڑکی کے ساتھ نہیں کی تھی اس لئے باسل جان گیا تھا کہ وہ جو کوئی بھی ہے اس سے سندیلا کا ہی ذکر کر رہا تھا
“اب تو پیسے نہیں لوٹائے گا بلکہ ابھی اور اسی وقت وہ جو سامنے بچوں کی دکان دکھ رہی ہے وہ پر جا اور سارا بچوں کا سامان خرید۔۔۔ پھر سیدھا گھر جا،، اگر تو نے ایسا نہیں کیا تو میں کل تیرے گھر آکر،، تیرا کچومر تیرے گھر والوں کے سامنے ہی نکالوں گا”
معظم نے باسل کا گریبان پکڑ کر اسے ہوٹل سے باہر دھکا دیا۔۔۔ تب پیچھے سے معظم کے کندھے پر کسی نے ہاتھ رکھا
“سر گاڑی میں تمہارا انتظار کر رہے ہیں”
قاسم کا ڈرائیور معظم کے پلٹ کر دیکھنے پر اس سے مخاطب ہوا تو معظم گاڑی کی طرف بڑھ گیا
“کون تھا یہ لڑکا جس کی شامت تمہارے ہاتھوں آگئی”
معظم کے گاڑی میں بیٹھتے ہی قاسم اپنی پاکٹ سے سگریٹ کا پیکٹ اور لائیٹر نکال کر معظم سے پوچھنے لگا
“چند دنوں پہلے ایسے ہی دکان پر ہیرو بن رہا تھا آج نظر آیا تو سوچا اس کی ہیرو گیری نکال دو۔۔۔خیر آپ بتائیں آپ نے کس کام سے یاد کیا ہے مجھے”
معظم سرسری انداز میں قاسم کو بتاتا ہوا قاسم کے بڑھائے گئے سگریٹ کے پیکٹ سے سگریٹ نکالتا ہوا اس سے یہاں بلانے کی وجہ پوچھنے لگا
“اسی ایریۓ کا ایک گھر ہے، ایڈریس میں موبائل پر بھیج دوں گا اس گھر سے ایک یو ایس بی حاصل کرنا ہے۔۔۔ جس نے اس کام کا کہا ہے وہ کچھ گڑبڑ یا جھگڑا نہیں چاہتا یا کوئی جانی نقصان نہیں ہونا چاہیے بس اسے سلور کلر کی ایک یو ایس بی سے مطلب ہے جو اس کے گھر میں احتشام نام کے آدمی کے پاس موجود ہے۔۔۔۔ اس لئے میں نے سوچا یہ کام میں تمہیں سونپ دوں تم اچھے طریقے سے کر لو گے”
قاسم خود بھی سگریٹ پیتا ہوا معظم سے بولا
“کل کی تاریخ میں ہو جائے گا بےفکر رہے”
معظم منہ سے سگریٹ کا دھواں باہر نکلاتا ہوا قاسم سے بولا
“جو بھی کام میں تمہیں سونپ دیتا ہوں سمجھو کام مکمل ہو ہی جاتا ہے اس لئے میں اطمینان سے ہی رہتا ہوں۔۔۔ کل میرے دو آدمی زاہد اور ساجد بھی تمہارے ساتھ اس کے گھر جائیں گے”
قاسم کی آخری بات پر معظم کی پیشانی پر چند سلوٹیں نمایاں ہوئی
“آپ کو اس بات کا اچھی طرح علم ہے میں اپنے کام میں کسی دوسرے کی مداخلت برداشت نہیں کرتا ہوں”
معظم قاسم کو دیکھتا ہوا اسے یاد کروانے لگا
“وہ دونوں تمہارے ماتحت، تمہارے انڈر کام کریں گے۔۔۔ یوں سمجھ لو ان دونوں کو میں تمہاری مدد کے لیے بھیج رہا ہوں۔۔۔ دونوں اس کام میں نئے ہیں تھوڑا بہت کام کا طریقہ سیکھ جائیں گے”
قاسم کی بات سن کر معظم خاموش ہوگیا

Download Link

Support Novelistan ❤️

Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.

EasyPaisa / JazzCash

0309 1256788

Account name: Safia Bano

Bank Transfer (UBL)

United Bank Limited

Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131

Name: Sadia Hassan

IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131

Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *