Aroos e Atish by Sadz Hassan

Contract Marriage | Secret Identity | Forced Marriage | Romantic Novel

Novel code: Novel20488

“اس نے وہ کڑا کتنے میں بیچا؟”

“ہمم…”
زارم اشہاب ہنسا۔
“اس نے بیچا ہی نہیں!”

ایہام کی پیشانی پر ہلکی سی شکن ابھری۔
اسے پچھلی رات یاد آ گئی—
نیسا رامے بار بار درازے کی طرف دیکھ رہی تھی، جیسے کسی اندرونی کشمکش میں مبتلا ہو۔

اس نے اندازہ لگا لیا تھا کہ وہ زیورات بیچ دے گی۔
آخرکار زارمہ رامے اس کے چالیس ہزار ڈالر کے شادی کے تحفے ہڑپ کر چکی تھی،
اور اسے فوری طور پر علاج کے پیسوں کی ضرورت تھی۔

اگر وہ زیورات نہ بیچتی تو اتنی رقم کہاں سے آتی؟

مگر جس بات کی ایہام کو بالکل توقع نہیں تھی،
وہ یہ تھی کہ وہ زیورات کی دکان میں جا کر…
کڑا واپس لے آئی۔

“مسٹر زیڈ، میں آج اتفاقاً وہاں موجود تھا،”
زارم اشہاب نے قہقہہ لگایا۔
“جیسے ہی اس نے کڑا نکالا، میں نے پہچان لیا۔
مجھے لگا کوئی نڈر چور تم سے چرا لایا ہے،
مگر وہ تو میری بھابھی نکلی!”

وہ ہنسا۔
“دلچسپ لڑکی ہے، مسٹر زیڈ۔
میں نے سوچا اسے پیسوں کی سخت ضرورت ہے،
اس لیے اپنے آدمی سے کہا کہ اچھی قیمت لگائے۔
ظاہر ہے، وہ لے اِیسے کی اصل قدر کے سامنے کچھ بھی نہیں تھی،
مگر اس کے لیے بہت اچھی رقم تھی!”

“ہمم… اور؟”
ایہام نے پرسکون لہجے میں پوچھا۔

“اور…”
زارم اشہاب نے سر کھجایا۔
“مجھے بالکل توقع نہیں تھی کہ وہ بیچے گی ہی نہیں!”

ایہام کے دل میں ایک عجیب سا احساس ابھرا۔
پچھلی رات نیسا کا فکرمند چہرہ ایک بار پھر اس کے ذہن میں آ گیا۔

وہ دونوں اب شوہر بیوی تھے۔
کیا وہ اس پر بھروسہ نہیں کرنا چاہتی تھی؟
وہ مشکل میں تھی، مگر اس نے کچھ نہیں بتایا…
اور سب کچھ اکیلے برداشت کرنے پر تُلی ہوئی تھی۔

ایہام کی آنکھیں ہلکی سی سکڑ گئیں،
ہونٹوں پر ایک پراسرار مسکراہٹ ابھری۔

“چھوڑو یہ سب،”
وہ گہری آواز میں بولا۔
“اس زمین کے سودے پر نظر رکھو۔
میں نہیں چاہتا کہ رامے خاندان وہ زمین حاصل کرے۔
مرادالدین پر بھی دباؤ ڈالو۔
مختصر یہ کہ… ان کی زندگی مشکل بنا دو۔”

“وہ تمہارا سُسر ہے!”
زارم اشہاب نے طنزیہ ہنسی کے ساتھ کہا۔
“مسٹر زیڈ، تم آخر کرنا کیا چاہتے ہو؟
مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا!”

“بس جو کہہ رہا ہوں وہ کرو،”
ایہام نے سخت لہجے میں کہا۔
“سمجھ آئے یا نہ آئے، بکواس کرنے کی ضرورت نہیں!”

زارم اشہاب نے زبان باہر نکالی۔

وہ دونوں بچپن سے اکٹھے پلے بڑھے تھے۔
زارم اشہاب ایہام کے غیر متوقع مزاج کا عادی ہو چکا تھا،
اور ہمیشہ دل ہی دل میں یہ چاہتا تھا کہ کوئی عورت ایک دن اس کے لیے مصیبت بنے۔

لگتا تھا وہ عورت اب سامنے آ چکی تھی…


Download Link

Support Novelistan ❤️

Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.

EasyPaisa / JazzCash

0309 1256788

Account name: Safia Bano

Bank Transfer (UBL)

United Bank Limited

Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131

Name: Sadia Hassan

IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131

Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *