Baad e Jafa by Fatima Gul

Genre : Feudal System based | Love at first sight |  Love to hate and hate to love | Multiple couples | Social Romantic 

Novel code: Novel20498

Description

کچھ محبتیں دعا بن کر ملتی ہیں… اور کچھ سزا بن کر آزماتی ہیں۔
مرحہ رحمان اور نایل زمان کی محبت صرف ایک رشتہ نہیں تھی، وہ ایک یقین تھا—ایسا یقین جس نے انہیں دنیا سے بے نیاز کر کے شادی کے فیصلے تک پہنچا دیا۔ خواب آنکھوں میں تھے، مستقبل ہتھیلیوں میں، اور دل ایک دوسرے کے نام ہو چکے تھے۔
مگر خوشیوں کی اس دہلیز پر قسمت نے ایسا وار کیا کہ سب کچھ بکھر گیا۔
شادی کے دن ایک قتل ہو جاتا ہے—اور ایک ہی لمحہ محبت کو شک، یقین کو خوف، اور وعدوں کو خاموشی میں بدل دیتا ہے۔
جفا شروع ہوتی ہے…
وہ جفا جو لفظوں میں نہیں، رویّوں میں نظر آتی ہے۔
وہ جفا جو سوال بن کر دل میں اترتی ہے، اور جواب بننے سے انکار کر دیتی ہے۔
یہ کہانی ہے ٹوٹتے اعتماد کی،
بدلتے رشتوں کی،
اور اُس محبت کی جو اب خود اپنے وجود سے سوال کر رہی ہے۔
کیا بعدِ جفا بھی محبت زندہ رہ سکتی ہے؟
یا ایک دن سب کچھ ہمیشہ کے لیے بدل جاتا ہے؟
پڑھیے بعدِ جفا — ایک ایسی کہانی جو محبت سے نفرت، اور نفرت سے دوبارہ محبت تک کے پُرآزمائش، دل کو چھو لینے والے سفر کو بیان کرتی ہے

SNEAK PEAK

“یہ سب کیا ہو رہا ہے؟
نایل ایسا کیسے کر سکتے ہو تم میری بیٹی کے ساتھ؟
تم تو میرحا سے پیار کرتے تھے ؟
ان کا دل زور زور سے دھڑکنے لگا تھا، جیسے سب کچھ رک جانے والا ہو…
زویان ایک دم کھڑا ہوا، غصے اور رعب کے ساتھ بولا:
“پیار کرتا تھا؟
اب بس ختم!
اس نے محبت نہیں چنی…
اس نے خون بہا چُنا ہے!
میرحا نہیں…
اس نے اپنے بھائی کو چُنا، اپنی انا کو چُنا،
اور اپنی بیوی اور محبت کو حقارت کی نگاہ سے دیکھا!”
میرحا ایک جھٹکے کی طرح پیچھے ہکی،
اس کے چہرے پر حیرت، دکھ اور غصے کی ملی جلی کیفیت تھی۔
نایل بے بسی سے صوفے پر بیٹھا رہ گیا،
چہرے پر وہ اداسی تھی جو سب کچھ کھو جانے کے بعد آتی ہے۔
وہ لڑکی، جس کی ایک جھلک پر نایل زمان کا دل کبھی دھڑکتا تھا،
آج اسی نایل زمان نے اپنا سب کچھ کھو دیا تھا۔
زویان نے میرحا کے ہاتھ پر اپنی گرفت مضبوط کرتے  اپنی طرف کھینچ کر صوفے پر بٹھایا،
سخت لہجے میں مولوی صاحب سے کہا:
“نکاح شروع کریں!”
میرحا فوراً کھڑی ہو گئی،
آنسو بہتے ہوئے بولی:
“میں نہیں کروں گی یہ نکاح!
میں اس خون بہا کو قبول نہیں کرتی!
اس حویلی میں میرا رشتہ صرف ایک انسان سے تھا…
اور آج وہ بھی ختم ہو گیا ہے!
میرا یہاں رہنے کا کوئی مقصد نہیں!”
وہ ایک لمحے کے لیے نایل کی طرف دیکھ کر بولی:
“اور تم…
میں تمہیں کبھی معاف نہیں کروں گی، نایل زمان!
تمہیں کبھی خوشی نہ ملے!”
زویان غصے سے کھڑا ہوا:
“بس بہت ہوا!
اس نے بندوق نکالی اور سیدھی نایل کی طرف تان دی۔
میرحا اس کے آگے آ کر کھڑی ہوئی:
“کیا کر رہے ہو؟ تم ایسا نہیں کر سکتے
زویان سرد لہجے میں بولا:
“فیصلہ تمہارا ہے، بی بی!
یا تو مجھ سے نکاح کر لو…
یا اپنے سابق شوہر اور عاشق کو مرتا ہوا دیکھو!”
ارقم آگے بڑھا،
میرحا کا بازو پکڑ کر کہا:
“میرحا، یہ ان کا معاملہ ہے…
ہم چلتے ہیں!”
میرحا فوراً اپنی گرفت چھڑا کر بولی:
“محبت اتنی بےمول نہیں ہوتی، ارقم!
میری محبت اتنی کمزور نہیں کہ میں اسے یوں مرتا ہوا دیکھ سکو!
میری محبت اتنی کچی نہیں کہ کسی مجبوری کے ہاتھوں قربان کر دوں!”
وہ مڑی اور نایل کی طرف دیکھا، جو اب میرحا سے نظرے بھی نہیں ملا پا رہا تھا
آنسو بہتے، دل ٹوٹے، مگر غرور برقرار رکھتے بولی
“یہ نکاح مجھے میری محبت کی ناکامی کی یاد دلائے گا…
کہ میں نے ایک ایسے شخص سے محبت کی تھی،
جسے محبت کی قدر ہی نہیں تھی!”
صفا بیگم کی آنکھوں میں غضب اور حیرت تھی:
“میرحا، یہ کیا پاگل پن ہے؟ اٹھو اور چلو!”
تب ہی میرحا زاویان کے ساتھ والے صوفے پر بیٹھ گی
زویان نے مولوی صاحب کو اشارہ کیا۔
مولوی صاحب نے بلند آواز میں کہا:
“زویان زمان خان ولد سیف اللہ زمان خان…
کیا آپ کو میرحا بنتِ رحمان علی قبول ہے؟”
چند لمحوں میں
میرحا “نایل زمان” سے
“میرحا زویان زمان” بن گئی۔
نایل کی اخری امید بھی ٹوٹ گی اور اج اُس کی میرحا کیسی اور کی ہوگی اور وہ کچھ نہ کر سکا البتہ خود ہی تو اُس نے میرحا کو زاویان کے حوالے کیا تھا ۔
مگر ایسا ہی تو ہوتا ایا تھا ہر بار عورت ہی اپنا سب کچھ ایک مرد کے پیچھے لوٹا دیتی ہے مرد بےشک شوہر ہو یا بھائئ یا باپ اُس کی اس بےلوث قربانی کو اس کی مجبوری یا زماداری سمجھ لیا جاتا ہے۔ مرد سمجتا ہے کے عورت کا یو سودہ کر کے وہ اپنی انا اور اپنا وارث بچا لیتا ہے جبکہ عورات کا مردہ کے فیصلے میں امن کی
نہیں مرد کی ہار کی زندہ گواہی ہوتی ہے
نکاح مکمل ہوتے ہی
میرحا نے نایل کی طرف دیکھا،
آنسو بھری آواز میں بولی:
میری محبت اتنی بے لوث تھی کہ میں سب کچھ قربان کر دیا…
اور تم، نایل… تم کبھی مجبور نہیں تھے، بس تم نے اپنی محبت کی قیمت ادا کرنے سے انکار کیا…

Episode 01

Download Link

Episode 02

Download Link

Episode 03

Download Link

Episode 04

Download Link

Support Novelistan ❤️

Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.

EasyPaisa / JazzCash

0309 1256788

Account name: Safia Bano

Bank Transfer (UBL)

United Bank Limited

Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131

Name: Sadia Hassan

IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131

Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *