La Hasil Khawab By Palwasha Safi Novel20506
La Hasil Khawab By Palwasha Safi
Contract Marriage | Emergency Nikkah | Rich and Arrogant Hero | Romantic Novel | Complete Novel
Novel code: Novel20506
مجھے یقین تھا آپ ضرور آئیں گے۔۔۔۔ تھینکیو شامیر صاحب ۔۔۔۔۔ میں زندگی بھر آپ کی
احسان مند رہوں گی ۔۔۔۔ بہت بہت مہربانی۔۔۔۔ ” اس نے خوش دلی سے مشکور ہوتے ہوئے کہا۔ شامیر صاحب بنا تاثر لیئے کھڑے رہیں۔
” قاضی صاحب انتظار کر رہیں ہیں ۔۔۔۔ چلو۔۔۔۔ ” شامیر صاحب مڑ گئے تو ز مروش ان کے پیچھے ہو لی۔
بر آمدے کے سرے تک آکر قاضی صاحب کے بغل میں سفید قمیض شلوار پہنے دوسرے جو ان کو بیٹھے دیکھ کر عروش ٹھٹک گئی۔ دل کی بے چینی حقیقت کا روپ اختیار کرنے لگی تھی۔ اس نے بے یقینی سے شامیر صاحب کی پشت دیکھی۔
“شامیر صاحب ۔۔۔۔ کیا چل رہا ہے۔۔۔۔ ” اس کا دل برق رفتاری سے بھی تیز دھڑک رہا تھا۔
تمہاری شرط نکاح کی تھی ۔۔۔۔ تمہیں تو بس ٹیپو استاد کو سبق سیکھانا ہے۔۔۔۔ پھر نکاح مجھ سے ہو۔۔۔۔ یا میرے بیٹے سے کیا فرق پڑتا ہے۔۔۔۔ “شامیر صاحب نے جتاتے ہوئے آبروا چکائے۔ اماں اور بابا میں پریشان کن نظروں کا تبادلہ ہوا۔
” میں نے تمہاری آفر تو قبول کر لی ہے۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔ اپنے طریقے سے۔۔۔۔ اب تمہیں اعتراض ہے تو ہم چلے جاتے ہیں ۔۔۔۔ تم وزیر اعلی صاحب کو اپنے آپ کی آفر دے کر دیکھ لو ۔۔۔۔ شاید وہ تم ست شادی کرنے پر خوش ہو ۔۔۔۔ “شامیر صاحب اپنی چال چلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
زمروش کی آنکھیں ڈبڈبا گئی۔ کیسے اس نے شامیر صاحب کو اتنا سیدھا اور نیک سمجھ لیا تھا۔
” پر آپ نے۔۔۔۔ ” بابا نے انہیں کچھ کہنا چاہا مگر ز مروش نے روک لیا۔
تیر کمان سے نکل چکا ہے بابا ۔۔۔۔ اب واپسی ممکن نہیں ۔۔۔۔ تقدیر میں جو لکھا ہے وہ ہو کر رہے گا۔۔۔۔ چلئے نواب صاحب ۔۔۔۔ ” زمروش نے بھر آئی آواز میں اپنی بات مکمل کی اور آگے قدم بڑھا دیئے۔
دوسری طرف ماه بیر آغا صاحب کی تلاش میں نظریں دوڑاتے مسلسل پیر جھلا رہا تھا۔ اس کا اضطراب قابو سے باہر ہو جاتا اس سے پہلے آغا صاحب اس کے بائیں جانب آن بیٹھے اور سامنے دیکھتے ہوئے ماہ بیر کے گھٹنے پر ہاتھ رکھ کر پیر جھلانے سے روکا۔
زمروش ان کے روبہ رو دو سرے چار پائی پر بیٹھ چکی تھی۔
” قاضی صاحب۔۔۔ شروع کیجئے۔۔۔۔۔ شامیر صاحب کے حکم پر قاضی صاحب نے آغاز کیا۔ شرائط و ضوابط سے آگاہ کرنے کے بعد انہوں نے ماہ بیر کے جانب رخ کیا۔
ماه بیر رئیسانی ولد شامیر رئیسانی ۔۔۔۔ آپ کا نکاح زمروش بنت اختر مینگل سے دس لاکھ سکہ رائج الوقت حق مہر کے تحت کیا جا رہا ہے۔۔۔ کیا آپ کو قبول ہے۔۔۔۔۔ ” قاضی صاحب نے رضامندی پوچھی۔
شامیر صاحب کا ہاتھ اب بھی ماہ بیر کے گھٹنے پر تھا۔ ماہ بیر نے تھوک نگل کر حلق تر کیا اور لمبا سانس اندر کھینچا۔
قبول ہے۔۔۔۔ ” ایک ہی سانس میں کہہ کر ماہ بیر نے آنکھیں بڑی کر کے گردن موڑ کر آغا صاحب کو دیکھا۔
آغا صاحب اسے یہی سمجھا کر آئے تھے کہ جب قاضی صاحب قبول ہے پوچھے تو اسے بنا گھبرائے قبول ہے کہنا ہے۔ اب وہ اپنی حسن کارگردگی پر تائید مانگ رہا تھا۔ آغا صاحب اسے دیکھ کر پورا مسکرا دیئے اور اس کے کندھے کے گرد باز و حمائل کر کے شانہ تھپتھپایا۔ ماہ بیر ان کا حکم تکمیل کرنے پر خوش ہوا تھا۔

Download Link
Support Novelistan ❤️
Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.
EasyPaisa / JazzCash
0309 1256788
Account name: Safia Bano
Bank Transfer (UBL)
United Bank Limited
Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131
Name: Sadia Hassan
IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131
Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕