Mera Sukoon ho Tum By Meerab Hayat

Genre: Culture Base | Forced Marriage | Social Issue | Romentic Novel | Happy Ending

خان محرم کے لب کھاڑ پڑ نے اسے بھرائی ہوئی آنکھوں سے از زمان کی طرف دیکھا۔
کہ تم میری دعوت ہوا ہے ہاں جو ارمان کے وہ یہ میرے کو دیکھتی دو تکلیف زادی کیوری تھی

وہ اسی چھوٹی سے چوت کے لیے پریشان اور ہی تھی اور خان کی آنکھوں میں ایک بڑے کھلی

ہوا سے پیاری تھی ان کے لیے گھر مند ہوری تھی ہیں اور چاہتا تو ایک نوجوان کی دل جانے سے ہے پیر و وہ اب کہ رہی تھی
مریم کی سوری بیان میں آمدہ بھی آپکے اسے یہ نہیں کروں گی، اس نے آپکو چوت کاری تم

مجھے بالکل اچھا ئیں گے یا اسے لینے پر بالوں کے دورہتے ہوئے کہہ رہی تھیں۔

اور خان جو اسکی تو خیر پر اندر تک پر سکون ہو گیا تھا کی اس راستے پر اورے سے مستزاد یا
انکور رود نیس تو نہیں ہوری ۲ وہ مسلسل بول رہی تھی۔ اور خان نے آہستگی سے کبھی میں سر ہلایا۔
میں ایک ہوں بھی اس کے اور اگر تم روز میرے کئے کھو اور بدلے میں مجھے ٹائم میں تو مجھے کوئی
اعتراض نہیں ہے۔ مجھے جہاں نہیں اور بھی عامر مجھے خون میں رہا ہے تم رو از یہ مجھے یہ سکون دے، یا کرو

Download Link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *