De Ijazat jo Tu By Farwa Khalid

Genre :  Revenge | Suspense | Kidnapping | Businessman Hero | Love Forced After marriage | Hate to Love Story | Sudden Nikah After Nikah | Two Couple | Happy Ending

حُرمت جس کی ڈر و خوف سے جان نکلنے والی ہورہی تھی. یزدان کی آواز اُس کے اندر زندگی کی ایک نئی لہر پھونک گئی تھی.
” یزدان آپ……پلیز جلدی سے میرے پاس آجائیں. پلیز مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے.”
یزدان کو وہاں دیکھ حُرمت کے آنسوؤں میں اضافہ ہوا تھا. حُرمت کے آنسو یزدان کو مزید تکلیف میں مبتلا کر گئے تھے.
” حُرمت فوراً آنسو کرو. کمزور لوگ ایسے بے بس ہوکر روتے ہیں. تم کمزور نہیں ہو.”
یزدان حُرمت کو مزید کمزور نہیں کرنا چاہتا تھا. اِس لیے وہ زرا سخت لہجے میں بولا تھا. مگر وہ یہ بھول چکا تھا. کہ سامنے اُس کی لاڈلی بیوی تھی. جسے اُس کا زرا سا غصے سے بات کرنا بالکل بھی پسند نہیں تھا.
” میرے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں. آنسو کیسے صاف کروں.”
حُرمت اُس کے غصے سے کہنے پر نروٹھے لہجے میں بولی. جسے دیکھ اِس سچویشن میں بھی یزدان کے ہونٹوں پر مسکراہٹ بکھر گئی تھی.
” اوکے اوکے سوری. اب جو میں کہہ رہا ہوں وہ دھیان سے سنو.”
یزدان فوراً نرم پڑتا اُسے بہت ہی اچھے سے ہدایت دیتا ہاتھ رسیوں سے آزاد کروانے کا طریقہ بتا رہا تھا. تین چار بار ہاتھوں کو جھٹکنے کی وجہ سے حُرمت کے ہاتھ پر بندھی رسی کی گانٹھ کچھ حد تک ڈھیلی پڑ چکی تھی. شاید اُسے بے ہوش دیکھ اور لڑکی سمجھ کر رسی باندھی ہی ایسے گئی تھی. حُرمت نے یزدان کی ہی ہدایت پر دانتوں کی مدد سے رسی کھول دی تھی.
ابھی اُس کے پاؤں کی رسی رہتی تھی. جب دروازے پر کھٹکے کی آواز آئی تھی. جسے سن حُرمت نے کانپتے ہوئے یزدان کی جانب دیکھا تھا.
” ڈرو مت میں ہوں یہاں پر تمہیں کوئی ہاتھ بھی نہیں لگا سکتا. تم بس جلدی سے رسی کھول کر یہاں آؤ.”
یزدان کی بات پر حُرمت میں مزید ہمت پیدا ہوئی تھی. وہ جلدی سے پاؤں کو آزاد کرتی یزدان کی جانب بڑھی تھی. اور اندر سے جام ہوئی کھڑکیوں کے پٹ کھولنے کی کوشش کی تھی.
اتنی دیر میں ہمایوں کے آدمی اندر آچکا تھا.

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *