Aisa Ahl E Dill Ho By Nabila Aziz

Genre : Fedual system based |  Haveli based novels| Kidnapping based | Rude Hero

Download Link

“آپ تو بڑی سے بڑی باتیں برداشت کرلیتے ہیں یہ ذرا سا سچ برداشت نہیں ہورہا۔

”اس نے اس کے سینے پہ ہاتھ رکھ دیا تھا اس نے شہتزاد کو ایک جھٹکے سے خود سے

دور کردیا وہ اس کے سکونناور اتنے یقین کو دیکھ کر پاگل ہی تو ہو اٹھا تھا لیکن یوں

لڑکھڑا کر بیڈ پہ گرتے ہوئے ہلکے سے کراہی تھی اور وہ پلٹ کر واپس جاتے جاتے

ٹھٹھک گیا۔اس کی پشت پر ہلکا سا دھبا دیکھ کر وہ چونکا تھا کیونکہ

اس کی کمر پہ ترچھی سی لکیروں میں تین چار داغ تھے وہ جھک کر ان داغوں

کو چھوٹے سے خود کو روک نہیں پایا تھا۔
“یہ داغ یہ زخم کیسے ہیں؟”مکتوم حیرت زدہ ہوچکا تھا لیکن وہ یونہی اوندھے منہ گری

بےاختیار سسک اٹھی تھی وہ اس کے زخموں کو چھورہا تھا۔
“شہرزاد میں کیا پوچھ رہا ہوں یہ سب کیا ہے یہ یہ نشان کیسے ہیں؟

”اس نے جھٹکے سے کندھوں کو تھام کر سیدھا کیا اور اپنے سامنے کرلیا تھا۔
“جب میرا کڈنیپ ہوا۔۔۔تو ۔۔۔تو میں نے کھانا پینا بند کردیا تھا اور اور جب تین چار روز

میں نے کچھ نہیں کھاجا تو وہ عورت جو مجھے کھانا دینے آتی تھی ایک دن

اس نے مارنا شروع کردیا۔”وہ ہچکیوں سے بتارہی تھی اور مکتوم کا

دماغ ماؤف ہوگیا وہ بےیقینی سے دیکھ رہا تھا کہ اس نے کیسی کیسی اذیتیں سہی ہیں۔
“تو یہ ابھی تک ٹھیک کیوں نہیں ہوئے۔؟”
“مم۔میں نے کسی کو بھی نہیں بتایا تھا لیکن۔۔۔ایک دن اماں سائیں نے میری

قمیض پہ خون کے دھبے دیکھ لیے تھے۔۔۔پھر انہوں نے ہی دو تین روز میرے

زخموں پہ مرہم لگایا۔۔۔اور اور بعد میں میں یہاں آگئی اور پھر کوئی مرہم نہیں لگایا

مجھے اتنے دنوں سے نیند نہیں آتی تھی۔میں نے کل زبیدہ سے مرہم منگوالیا

اور ابھی بھی یہ مرہم لگارہی تھی اور آپ۔”وہ اپنے آنسو پونچھ کر سر جھکا کر اپنے ہاتھوں کو دیکھنے لگی۔

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *