- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Haye Wo Badguman Mera By Nabila Aziz
Genre : Cousin Marriage | Misunderstanding Base |
Download Link
“پاکستانی جھوٹے ہوتے ہیں تم بھی جھوٹی ہو۔”وہ اس کی بات سن ایکدم اشتعال میں
آگیا تھا اور وہ اس کے رد عمل پہ دم بخود بیٹھی رہ گئی تھی۔اسے امید نہیں تھی
کہ ساری بات جاننے کے بعد بھی وہ ایسا کچھ کہے گا بلکہ اسے تو اس سے ہمدردی کی توقع تھی۔
“مگر میں تم سے جھوٹ کیوں بولوں گی۔؟”
“نیشنیلیٹی کیلیے!اپنا فیوچر سنوارنے کیلیے!اپنے باپ دادا کی نسل پالنے کیلیے۔
”وہ انگلش لب و لہجے میں بولتا اور ذیادہ ذہر اگلنے لگا تھا۔وہ ہکا بکا دیکھ رہی تھی
کہ اس غیر مہذب شخص کو آخر ایسا کیا ہوا ہے کہ وہ پاکستانیوں کے خلاف آگ اگل رہا ہے۔
“لیکن میں تو واپس پاکستان جانا چاہتی ہوں مجھے تو کسی نیشنیلیٹی کی ضرورت نہیں ہے۔”
“اب نہیں ہے نا۔پہلے تو تھی اور تم یہاں آئی بھی نیشنیلیٹی کیلیے ہو۔برٹش نیشنیلیٹی
کیلیے اپنا فیوچر برائٹ کرنے کیلیے۔”وہ برٹش نیشنیلیٹی اور برائٹ لفظ
پہ زور دیتے ہوئے انتہائی کاٹ دار لہجے میں بولتا اسے تمسخرانہ نگاہوں سے
دیکھ رہا تھا اس کی گولڈن براؤن آنکھوں سے شعلے لپک رہے تھے
اور چہرے پہ اس سمیت سب ہی پاکستانیوں کیلیے حقارت رقم تھی
اس کا ہر تاثر نفرت برسا رہا تھا۔اور وہ آج تیسرے دن اس شخص کا ایسا
روپ ایسا رویہ دیکھ کر حیران نہیں پریشان بھی تھی ورنہ گزشتہ روز سے
وہ اس کا کوئی اور ہی روپ دیکھ رہی تھی اور اسی روپ کی وجہ سے ہی تو وہ
اس سنسان اور ویران جگہ پہ اکیلی اس کے ساتھ رہ رہی تھی ورنہ تو وہ یہاں سے بھاگ بھی سکتی تھی۔
“لیکن اتنا یاد رکھنا کہ میں پاکستانیوں سے اور ان کی جھوٹی باتوں اور
ایکٹنگ سے نفرت کرتا ہوں اتنی نفرت کہ۔۔۔۔”وہ مٹھیاں بھینچ کر یکدم کھڑاہوگیا