Shaheen ka Jahan Or By Noor E Arooj
Genre : Air Force | Borther Sister Love | Strong Heroin | Rude Hero | Friendship Base | Romantic Novel
Download Link
“اتنی ٹھنڈ میں بنا جوتوں کے کیوں گھوم رہی ہیں آپ؟” جھک کر اپنے شوز اتارتے
اس کے آگے رکھ کر بولا، اس نے خود اب صرف جرابیں پہن رکھی تھیں۔
“ارے سر یہ کیا کر رہے ہیں؟ میں ٹھیک ہوں” وہ اس کے عمل پر حیران ہوتی پریشانی سے بولی۔
“بحث مت کریں چپ چاپ جوتے پہنیں، مجھے آپ سے ضروری بات کرنی ہے”
اس کے ہاتھ سے جوس تھامتے ایمل کو دینے چلا گیا عائزہ کندھے اچکاتے اس کے بڑے بڑے جوتے دیکھنے لگی۔
ان دونوں کے پاوں کے سائز میں اچھا خاصا فرق تھا مگر فلحال اس کے
پاس کوئی راستہ نہیں تھا سو چپ چاپ خاموشی سے جوتے پہن گئی، ٹھنڈے پاؤں
جب گرم جوتوں میں مقید ہوئے تو گرمائش کا احساس اس کے پورے وجود میں دوڑا۔
عالم واپس آیا تو وہ باہر بینچ پر بیٹھی تھی وہ بھی کچھ فاصلہ رکھتے وہیں بیٹھ گیا،
وہ جانتا تھا جو وہ کرنے جارہا ہے وہ غلط ہے مگر اس کے پاس اور کوئی راستہ بھی نہیں تھا۔
“اپنی زندگی کے لیے آپ کے کیا پلینز ہیں؟” گھمبیر آواز میں سوال کرتے وہ اسے ٹھٹھکنے پر مجبور کر گیا۔
“می۔۔۔ میں۔۔۔ کچھ خاص نہیں، مجھے بس اپنے اپنے جنون کو منزل دینی ہے،
میں نے ائیر فورس اسی لیے جوائن کی تھی تاکہ ملک و قوم کا نام روشن کر سکوں،
مجھے بیسٹ فی میل فائٹر پائلٹ بننا ہے” وہ کچھ جھجھکی مگر پھر اسے
اپنی جانب متوجہ ناں پاکر پرسکون ہوتے بولی۔
“گڈ، اس کا مطلب محبت اور شادی جیسی فضولیات آپ کے نزدیک ذیادہ اہم نہیں ہیں رائٹ؟”
عائزہ کے جواب پر اسے تسلی ہوئی، اسے لگا جو وہ کر رہا ہے وہ بلکل سہی ہے۔
“جی” اس کا لہجہ جواب سے زیادہ سوالیہ تھا وہ سمجھ نہیں سکی اس بات پر کیا جواب دے۔
“میں اگر آپ کے سامنے کوئی معاہدہ رکھوں تو کیا آپ میری مدد کریں گی؟
یوں سمجھیں ایک مجبور باپ آپ سے سوال کر رہا ہے” وہ آج بےبس تھا
اور عائزہ نے کب سوچا تھا وہ اس شیر کو کبھی یوں بےبس دیکھے گی۔
“کیسا معاہدہ؟” وہ اس کی سمت دیکھتے خود کو پوچھنے سے ناں روک سکی۔
“ایمی کی کنڈیشن آپ کے سامنے ہے، ڈاکٹر نے اسے سٹریس سے دور رکھنے کو بولا ہے،
اسے اس وقت صرف آپ چاہیں اپنی ماں اور میری بیوی کی صورت”
عالم کچھ رک کر آہستہ سے بولا تو عائزہ کا روم روم کان بنا کیا کہنا چاہتا تھا وہ۔