Hay tu he Meri Manzil By Meerab Hayat

فل سپیڈ سے گاڑی بھگاتے ہوئے وہ گاہے بگا ہے اس پر بھی نظر ڈال لیتا جو آج کل سے

بھی بڑھ کر حسین لگ رہی تھی .. گاڑی میں پھیلی و لغریب کلون کی مہک کی بدولت مہندی کی

\خوشبو نا ہونے کے برابر تھی سو ہاتھ گود میں رکھے وہ سر جھک آئے بیٹھی تھی ۔ تھوڑی ہی دیر

میں گاڑی رک گئی لاروش نے نگاہ اٹھا کر دیکھا مگر دور دور تک کوئی بال نہیں تھا۔ اس نے

حیران ہو کر زین کی طرف دیکھا جو گاڑی سے اتر کر روڈ کر اس کر رہا تھا ۔ ٹھیک دو منٹ

بعد وہ واپس آگیا.. اسکے ہاتھ میں گجروں کا شاپر تھا۔ ڈیش بورڈ پر شاپر رکھتے ہوئے اس نے

لاروش کو گجرے پہنے کا کہا اور خود گاڑی سٹارٹ کر دی. جب دو تین منٹ گزر گئے

تو زمین نے سوالیہ نظروں سے اسکی جانب دیکھا .. م میں بال میں جا کر پہن لونگی ..

” اس نے صفائی دی ابھی کیا ہے ..؟ ” زین نے اسکی کنفیوز سے چہرے پر نگاہ جمائی …

بھی کیسے پہنوں ..؟” اسکی گہری نظروں سے وہ پزل ہوئی. ” جیسے پہنتے ہیں۔ ویسے پہنو ! ” زین نے فورا جواب دیا …

” نہیں پہنے جائیں گے۔ پتیاں ٹوٹ جائیں گی ..” لاؤ میں پہناؤں .. !” گاڑی ایک سائیڈ پر روکتے

ہوئے اس نے گجرے شاپر سے باہر نکال لیے.. اسکا گورا ہاتھ نرمی سے تھام کر زین نے گجر

اپنا یا پھر دوسرا ہاتھ اس دوران کچھ حیران کچھ پریشان سی لاروش اسکی عنایت پر اسکی

جانب دیکھتی رہی جو بلیک شلوار سوٹ میں غضب لگ رہا تھا ۔۔ زمین کی نگاہیں اسکے مہندی رچے

ہاتھوں پر تھیں جو اسکی نرم گرفت میں ہولے ہولے لرز رہے تھے ۔۔ اس نے نے نگاہ اٹھا کر

لاروش کی جانب دیکھا جو اس کی جانب دیکھ رہی تھی۔ نگاہ ملنے پر لاروش نے گھبرا

کر نظر جھکالی.. دل بہت زور سے دھڑکا تھا.. زین احمر کے لب مسکر آئے تھے..

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *