Aan by Meerab Hayat
” میں نظریں نہیں چرا رہی نمرہ ۔ ۔ میں تو حیران ہوں کہ سب جانتے بوجھتے بھی تم اپنی دنیا
آخرت کیوں خراب کر رہی ہو۔ ۔ ۔ ہاں زندگی صرف ایک بار ملتی ہے ۔ ۔ اس زندگی کا مقصد لڑکوں کے
ساتھ باتیں کر کے ٹائم پاس کرنا بلکل نہیں ہے ۔ ۔ ۔ ایک بار ملی نعمت کی اس قدر بے قدری ۔ ۔ ۔ ؟
افسوس ہوتا ہے مجھے تم پر ۔ ۔ ۔ !” کہتے ہوئے رابی کی آنکھوں میں نمی سی چمکنے لگی ۔
حمیری ان دونوں کے درمیان بے بس سی کھڑی تھی ۔ ۔ رابی کا ہر ہر لفظ سچ تھا جو نمرہ اسوقت
سمجھنے کے موڈ میں نظر نہیں آرہی تھی ۔ ” تم مجھے بھاشن مت دو رابی پلیز ” ۔ نمرہ چڑ گئی
مجھے میری زندگی انجوائے کرنے دو۔ حمیری اس کو سمجھا تو پلیز ۔ یہ کیوں ہر بار میرا موڈ خراب
کرتی ہے ۔ ۔ ۔ !” گود میں رکھی بکس ہاتھوں میں لیتے ہوئے نمرہ نے شدید ناراضگی سے کہا۔ رابی
نے جلدی سے اسکا ہاتھ تھام کر اسے وہاں سے اٹھنے سے روکا۔ ” تم غلط سمجھ رہی ہو نمرہ ۔
میں صرف چاہتی ہو کہ تم اپنے ماں باپ کی عزت کا پاس رکھو۔ انھوں نے تمہیں موبائل دیا ہے
تو یوں اسکا غلط استعمال مت کرو پلیز ۔ ۔ انکا اعتبار مت توڑو ۔ ” رابی نے نرم لہجے میں التجا کی تھی۔