Deed E Qalb By Huma Waqas
GENRE : Rude Hero/Forced Marriage/Age difference/Cousin Marriage/University Based/Friendship/After Nikah/Sudden Nikah/2 couple/Happy Ending
تم جلو میرے ساتھ کو میرے ساتھ واسم نے سیاہ باتھ لمصلے میں چار تھا اور تکمیل ہوا اسے وسرے کمرے میں لے آیا تھا۔
کیا جاتی ہو تب ایک مجھے سے سویا تو یہاں مارتے ہوئے وا سب نے دھاڑنے کے اللہ ان میں کہا
احب آپ میرا یقین کرتی ہے جو آتی ہے ۔ اس میں بحرین سے جاتی ہوں وہ اس کی
آنکھ میں نے ہی پوری تھی۔ سوہائے ہوتے ہو نے نکال کی طرح پانی ایلیا
تم کیا گئی ہو۔۔۔۔ تم کیا ہوا ہے اس کو یہاں بتاتی رہتی ہوں۔ امر نے کمر پر ہاتھ رکھ کر ہے چینی سے سیاسی طرف دیکھا۔
یں اسم میں پاگل نہیں ہوں ۔ پلیز میر ایشین کریں ۔ دو یہ سب نہین کر رہا ۱۳ انتهای اندازش پول
مام نے صورت حال سے آپ کیا اور ان کو کسی کی یہ سب کرنے کی اس نے جا کر ہوگی آواز میں کی
اس لیے جو آگے آئی اور ابھی بولی میں تھی کہ اسم پور سے و مالک وجت فت ہے جیل نے کھا جانے والی المعروں سے دیکھا۔
نہیں نہیں ہوں گی میں چپ والے زور سے چور کی حدت سے جا کر کیا۔ پورا کرو اس کی تدال پر کو لیا تھا
آپ کو میری ہر بات سلام ہوگی۔ میں پاگل نہیں ہوں اور جب بھی نہیں تھی۔ میں نے آپ پر الزام صرف انا کو نہانے کے لیے لگا یا تھا۔۔