- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Man Yek Shab-taabam By Memoona Nasrullah
Genre : Wadera Base | Rude Hero | Forced Marriage
مسٹر آپ کو کوئی غلط نہی ہوئی ہے۔ مجھے کسی نے نہیں بھیجا۔ نہ کسی کا مہرہ ہوں۔
وہاں سے گزرتے ہوئے آپکی باتیں سنیں تو میں نے سوچا انسانیت کے ناطے آپکی مدد کر دوں۔
اور بس۔” وہ بالکل ٹھنڈے لہجے میں بولی۔ ” کیا آپ بلوچ ہیں؟” چھوٹے بھائی نے خوشگوار لہجے میں پوچھا۔ ”
جی اس لیے تو آپکی گفتگو سمجھ آگئی تھی۔ “مریم کا اب اخلاق دکھانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا
لیکن پھر بھی اسے نرمی سے جواب دے گئی تھی کہ نرم انداز میں بولنا
اسکی عادت تھی۔ حاشر ابھی بھی اسے بے اعتمادی سے دیکھ رہا تھا۔
میرا نام میر جاذب خان ہے۔ ” اس نے اپنا تعارف کروایا۔ ” میرا نام ۔۔ ابھی وہ بول ہی رہی تھی
کہ حاشر نے اسکی بات کاٹ دی۔ ” میں نے تو پہلے ہی کہا تھا کہ راہ و رسم بڑھانے کا طریقہ ہے
یہ۔ لیکن محترمہ ہمیں آپ کے بارے میں جاننے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ ” مریم کو تو اسکے الفاظ وانداز نے آگ لگا دی۔