Baran-e Sabz by Farzana Ismail

 Caretaker heroine | cousin marriage based | Docter hero based | Rude heroine

“آج کچھ زیادہ مصروفیت رہے گی کوشش کیجیے گا مجھے آپ سمیت کوئی ڈسٹرب نہ کریں۔”
سنجیدگی سے کہتے ہوئے سرسری سی نگاہ ڈالی تھی اس پر۔
“یس سر۔”عادتاً سکارف ٹھیک کرتے ہوئے اس نے سر ہلا دیا تھا۔
“سر ایک خاتون ائی ہیں اور آپ سے ملنا چاہتی ہیں۔”
“میں نے آپ سے کہا تھا کہ مجھے بلا وجہ ڈسٹرب مت کیجئے گا مگر آپ بھی نہ۔۔
اب میں آپ کو یہ بھی سمجھاؤں کہ کوئی اس طرح آ جائے تو اس کا نام بھی پوچھ لیا کریں۔
دیواروں کے پار دیکھنے کی صلاحیت نہیں ہے مجھ میں کہ اپ کہیں اور
میں سمجھ جاؤں کہ کون آیا ہے مجھ سے ملنے۔”وہ خشک لہجے میں بول رہا تھا۔
“یا الہی کس قدر بےہودہ ادمی ہے یہ۔” اس کو ایک دم ہی غصہ ایا تھا۔
“یقیناً اپ نے کہا تھا سر کہ اپ کو ڈسٹرب نہ کیا جائے لیکن اب تو۔”
“تو اپ کے خیال میں میں نے مذاق کیا تھا اپ سے۔” اس کے بعد کاٹ دی گئی تھی ترش لہجے میں۔
“اس سے کہیں میں اس کی ماں ہوں۔”اس کا سرخ چہرہ اور الفاظ سے سن کر
خاتون یکایک گھبرا گئی تھی تبھی درمیان میں بول پڑی تھی۔
بالکل ال مینرڈ جاہل ہے یہ۔” اس کی ساری ڈگریاں نظر انداز کر کے وہ آہستہ سے بڑڑائی تھی۔
اس عورت سے حیرت سے اس کے منہ سے نکلتے الفاظوں کو سنا تھا۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *